"آپ کو اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے۔ شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داری آپ پر ہے اور آپ اس کے لئے جوابدہ ہیں"
علاوہ ازیں ،اجلاس کے دوران محسن شاہنواز رانجھا نے مریم نواز اور مسلم لیگی کارکنان پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کرنے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ جس پر سی سی پی او نے سوال کیا کہ بیک وقت دو ایف آئی آر کیسے درج کی جاسکتی ہیں؟ اس سوال پر ن لیگی رہنماء نے اپنی نشت سے اٹھتے ہوئے سخت الفاظ میں برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہاں آپ کو سوال کرنے نہیں بلکہ جواب دینے کیلئے بلایا گیا ہے۔ آپ ہمارے ماتحت ہیں یا ہم آپ کے؟ اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے انکی مکمل تائید کی۔
یاد رہے کہ سی سی پی او لاہور نے موٹروے سانحے کے بعد دنیا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ریپ ہونے والی متاثرہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ عورت کو رات گئے بچوں کیساتھ اکیلے موٹروے پر سفر نہیں کرنا چاہیئے تھا، بلکہ جی ٹی روڈ سے جانا چاہیئے تھا۔
اس بیان پر مختلف حلقوں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔سیاسی جماعتوں و سول سوسائٹی کی جانب سے سی سی پی او لاہور کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاہم حکومتی نمائندوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔