انٹر نیشنل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے اور ایک ٹویٹ کے ذریعے وضاحت جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انکی ایجنسی کے پاس نا ہی ایسے کوئی اختیارات ہیں اور نا ہی انہیں اس طرح کی ہدایت جاری کرنے کے حوالہ سے آگاہ گیا ہے۔ آئی سی اے او نے ، اے آر وائے نیوز، ریحام خان، نیوز ویک پاک، باغی ٹی وی اور ایک انفرادی ٹوئیٹر اکاونٹس کو اپنے بیانات واپس لینے کی تنبیہہ کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے خبروں میں رہنے والے مسلم لیگ ن کے رہنماء محمد زبیر نے اس خبر کو اپنے اصل ٹوئٹر اکاونٹ سے ٹویٹ کیا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔