تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے نمائندہ خصوصی نعیم اشرف بٹ نے بتایا کہ وفاقی وزارت قانون نے چئیرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کے آرڈیننس کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے آئندہ منگل کو ہونے والے اجلاس میں آرڈیننس کا مسودہ منظوری کے لیے پیش ہونے کا امکان ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں چئیرمین نیب کی ملازمت میں توسیع کی مدت کا بھی حتمی فیصلہ کیا جائے گا جبکہ کابینہ کی منظوری کے بعد مسودہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض حکومتی شخصیات کو ایکسٹینشن کا دورانیہ 2 یا 4 سال رکھنے پراختلاف ہے اوراختلاف کے باعث نئے چئیرمین کی تقرر تک موجودہ سربراہ کو برقرار رکھنے کا امکان ہے۔
اس حوالے سے حکومتی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف پر نیب کیسز کے باعث نئے چئیرمین کی تقرری میں رکاوٹ ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا کہ اگر موجودہ چئیرمین نیب کی مدت میں توسیع ہوئی تو عدالت سے رجوع کریں گے۔ واضح رہے کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی بطور نیب چئیرمین مدت میں توسیع پر وفاقی وزراء میں اختلاف کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں۔
معروف صحافی نعیم اشرف بٹ کی رپورٹ کے مطابق جاوید اقبال کی ملازمت میں توسیع کے حق میں چند وزراء ابھی بھی دلائل دے رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے کچھ وفاقی وزراء چئیرمین نیب کی مدت میں توسیع کے خلاف ہیں۔ان کے دلائل یہ بھی ہیں کہ چئیرمین نیب کمزور بھی ہیں اور اپنے چار برس مکمل کر چکے ہیں۔ کچھ افسران بھی ان کے خلاف ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ کل کو چئیرمین نیب سے مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اختلاف رائے کرنے والے وزراء کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب کی تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی پر قانون سازی کی جائے لیکن توسیع نہیں۔اس حوالے سے اتحادی جماعتوں کے وزراء اور پارٹی لیڈرز سے اب تک مشاورت نہیں کی گئی۔ان جماعتوں میں ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ فنکشنل اور ق لیگ شامل ہیں۔