اس بات کا انکشاف سوشل میڈیا پر وائرل ایک معاہدے کے ذریعے ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے ان پابندیوں کا نفاذ ابھی دارالحکومت صنعاء کے ایک قریبی علاقے غضران میں کیا گیا ہے۔ اس معاہدے کیلئے مقامی عمائدین کو مجبور کیا گیا کہ وہ اس پر دستخط کریں وگرنہ ان پر سخت پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔
سوشل میڈیا پر وائرل اس معاہدے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سے اس علاقے کی کسی خاتون کو میک اپ اور ٹچ موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر کوئی اس جرم کا مرتکب پایا گیا تو اسے بھاری جرنامہ عائد کیا جائے گا جو دو لاکھ یمنی ریال کے برابر ہو سکتا ہے۔
اس معاہدے کی شق میں تمام خواتین اور لڑکیوں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ اب محرم کے بغیر سفر نہیں کر سکیں گی، اس کے علاوہ انھیں اپنے چہرے کو سرخی پائوڈر سے سجانے کی بھی قطعی اجازت نہیں ہوگی۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ خواتین آئندہ سے کسی این جی او میں بھی کام نہیں کر سکیں گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حوثی قیادت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں طلبہ وطالبات کے اختلاط کی بندشیں بھی عائد کر دی گئی تھیں۔