انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں کہی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم پر سچی تنقید کی جائے۔ جو سچا ہوتا ہے معاشرہ اس کی عزت کرتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پاکستانی میڈیا کبھی اتنا آزاد نہیں ہوا۔ ہماری حکومت چاہتی ہے کہ سچ لکھیں۔ صحافت میں جھوٹی خبر والا زیادہ دیر پائیدار نہیں ہو سکتا۔ آزاد کشمیر کا وزیراعظم منتخب ہوا تو میڈیا نے زائچہ نکال کر کہہ دیا کہ جادو ہوا ہے۔
وزیراعظم نے ایک بار پھر این آر او نہ دینے کا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ طاقتور ہم سے این آر او مانگ رہے ہیں لیکن ہمارے لئے قانون کی حکمرانی سب سے اہم ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ملک میں طاقتور اور کمزور کیلئے الگ الگ قوانین ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میرٹ کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا، میرا کوئی بھی رشتہ بڑے عہدوں پر براجمان نہیں ہے۔ گزشتہ تین سالوں سے ملک میں شور مچا ہوا ہے۔ باہر بیٹھے لوگ اس لئے شور مچا رہے ہیں کیونکہ ہم چوری کرنے والوں سے مطالبہ کر رہے ہیں وہ اس کا جواب دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت پہلے سے ہی پاکستان میں اسلامی فلاحی ریاست کا سفر شروع ہو جانا چاہیے تھا۔ پہلے ہم بڑی طاقت کے سامنے جھکے ہوئے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔