علی حیدر نامی یہ بچہ لاہور کا رہائشی ہے، اس نے گزشتہ دنوں اپنی ایک مزاحیہ نظم میں وزیراعظم عمران خان اور ان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ بچہ انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے، باپ کی بے روزگاری کی وجہ سے یہ بچہ اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ چکا ہے۔
عمار علی جان نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر اس بچے کی وائرل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ علی حیدر نامی یہ بچہ لاہور کے علاقے چونگی امرسدھو کا رہائشی ہے۔ اس کا والد عامر ہماری تنظیم حقوق خلق موومنٹ سے منسلک ہے۔
انہوں نے بچے کے والد عامر کے بارے میں بتاتے ہوئے لکھا کہ وہ گزشتہ دو سال سے بے روزگار اور گھر کا خرچ چلانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان کے پاس گھر کا کرایہ اور علی حیدر کی فیس ادا کرنے کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مزاحیہ نظم کے پچھے غریبوں کا اصل غصہ چھپا ہوا ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ پی ٹی آئی حکومت کیلئے مہنگائی میں مسلسل اضافہ بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے۔ ایک طرف روزانہ کے حساب سے اشیائے خورونوش کی قیمتیں عام شہریوں کی قوت خرید سے باہر ہو رہی ہیں تو دوسری جانب بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بجلی 2 روپے سات پیسے مزید مہنگی کرنے کی سمری بھیجی جا چکی ہے جبکہ آٹے کی قیمتوں میں بھی مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ابھی چند دن قبل ہی یوٹیلیٹی سٹورز نے متعدد اشیائے ضروریہ کے دام بڑھا دیئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسی عوام پر پیٹرول بم گراتے ہوئے اس کی قیمتوں میں ایک پانچ روپے کا اضافہ کر دیا تھا۔
ڈھٹائی کا یہ عالم ہے کہ حکومت کے ترجمان مسلسل یہ راگ الاپ رہے ہیں کہ خطے کے دیگر ملکوں کی نسبت پاکستان میں مہنگائی کم ہے، اگرچہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا لیکن اس کا موازنہ خطے کے دیگر ممالک سے کیا جائے تو اس میں واضح فرق نظر آئے گا۔