جنسی ہراسانی کا معاملہ، شوبز شخصیات کی جانب سے لکس سٹائل ایوارڈز کا بائیکاٹ جاری

04:08 PM, 25 Apr, 2019

نیا دور
گزشتہ ماہ 30 مارچ کو جب لکس سٹائل ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا تو اس پر تنقید کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ابتدائی طور پر اداکار محسن عباس حیدر، موسیقار شانی ارشد اور پروڈیوسر عبداللہ سیجا سمیت شوبز کے متعدد دیگر ستاروں نے 18 ویں ایوارڈز کی نامزدگیوں میں کچھ شخصیات کو نظرانداز کرنے پر جیوری پر شدید تنقید کی۔

تاہم، ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی بہت سی شخصیات ساتھی فنکارہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے شخص کی نامزدگی پر سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے اب اپنی نامزدگیوں سے دستبردار ہونا شروع کر دیا ہے۔

ماڈل ایمان سلیمان


اس فہرست میں پہلا نام ماڈل ایمان سلیمان کا ہے جنہوں نے اپنی نامزدگی سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے 31 مارچ کو لکس ایوارڈز کی نامزدگی سے خود کو الگ کرتے ہوئے کہا تھا، وہ ایسے کسی ایوارڈ کا حصہ نہیں بن سکتیں جس میں ایک ایسے شخص کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہو جس پر ایک خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ہو۔

ایمان سلیمان کے بعد ملبوسات کے معروف برانڈ  ”جنریشن“ اور میک اپ آرٹسٹ صائمہ بارگفریڈ نے بھی اپنی نامزدگی سے دستبرداری کا اعلان کر دیا جن کے بعد گلوکارہ میشا شفیع بھی احتجاجاً لکس سٹائل ایوارڈز کی دوڑ سے الگ ہو گئیں۔

میک اپ آرٹسٹ صائمہ بارگفریڈ


میشا شفیع نے بائیکاٹ کرنے والے اداکاروں اور خواتین کی تعریف کرتے ہوئے جیوری سے درخواست کی کہ ان کا گیت ”میں“ کو ووٹنگ سے ہٹایا جائے کیوں کہ وہ ان ایوارڈز کے لیے اپنی نامزدگی ختم کر رہی ہیں۔

میشا شفیع کے بعد میوزک بینڈ ”اسکیچز“ نے بھی اپنی نامزدگی سے دستبرداری کا اعلان کر ڈالا۔ بینڈ کے مطابق، وہ ”می ٹو“ کمپین کی حمایت کرتے ہیں، اور ماڈل ایمان سلیمان اور میک اپ آرٹسٹ صائمہ بارگفریڈ کے بعد وہ بھی نامزدگی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

گلوکارہ میشا شفیع


اس فہرست میں ایک اور میک اپ آرٹسٹ فاطمہ ناصر کا نام بھی شامل ہوا جنہوں نے جنسی ہراساں کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے شخص کو ایوارڈ کے لیے نامزد کرنے پر اپنی نامزدگی سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

فلم پروڈیوسر جامی نے لکس ایوارڈز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا، وہ خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اپنی نامزدگی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ ان کے بعد ماڈل رباب علی اس فہرست کا حصہ بنیں، انہوں نے شوبز میں خواتین کے ساتھ نامناسب رویوں اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے موضوع پر بھی بات کی۔

فلم میکر جامی


شوبز، موسیقی اور فیشن شخصیات کی ایک بڑی تعداد کے لکس سٹائل ایوارڈز کی نامزدگیوں سے الگ ہونے کے بعد ہدایت کارہ فریحہ الطاف نے ٹویٹ کیا، ”ان شخصیات کی جانب سے دستبرداری کے بجائے اس شخص کو دستبردار ہونا چاہئے تھا جس پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگا ہے۔“

اخبار روزنامہ ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق، لکس ایوارڈز کی انتظامیہ نے مختلف شخصیات کی جانب سے نامزدگیوں سے دستبرداری پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تمام ایوارڈز نامزدگیوں کا دفاع کیا ہے، تاہم ساتھ ہی انتظامیہ نے جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین سے اظہار ہمدردی بھی کیا ہے۔

میک اپ آرٹسٹ فاطمہ ناصر


لکس ایوارڈز انتظامیہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ایوارڈز کے لیے نامزدگیاں ایک خود مختار جیوری کرتی ہے، جس سے ایوارڈز انتظامیہ اور ایوارڈز کی فنڈنگ کرنے والے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

یاد رہے کہ ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں سے قبل گلوکارہ میشا شفیع نے اداکار اور گلوکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کا الزام عائد کیا تھا، تاہم علی ظفر نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے میشا شفیع کے خلاف مقامی عدالت میں ہرجانے کی درخواست دائر کر دی تھی جو اس وقت لاہور سیشن کورٹ میں زیرسماعت ہے۔

 
مزیدخبریں