چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی کے یوم تاسیس پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ چند ہفتے میں کال دوں گا، سب نے اسلام آباد آنا ہے، جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوتا اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔ کارکنوں اور ووٹرز کو پارٹی کی 26ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتا ہوں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد نظریہ پاکستان کے تحت نیا پاکستان بنانا تھا، تحریک انصاف کے تین اہم رہنما اصول ہیں، پہلا خوددار پاکستان، کسی کی غلامی نہیں کرنی، دوسرا فلاحی ریاست جہاں کمزور طبقے کی مدد کی جائے، یہ نہیں ہوسکتا کہ طاقتور این آر او لے کر بیٹھ جائے اور غریب کو سزا ملے، چاہتے ہیں قانون سب کے لیے برابر ہو۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں عمران خان نے حکومت گرانے میں نواز شریف کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں واضح ہو گیا ہے کہ مراسلہ حقیقی تھا۔ سپریم کورٹ اس کی اوپن سماعت کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب جنوری سے یہ سارا معاملہ شروع ہوا مجھے بھی خبریں آ رہی تھیں۔ سفارتخانوں نے ان لوگوں کو پہلا بلایا جو لوٹے تھے۔ سپریم کورٹ کو اس معاملے کی تحقیقات کرانی چاہیے تھی۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1518584271878950916?s=20&t=Jd59Fdyw_Xzc3ZG7HRYf8w
عمران خان نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کو یہ کام سپیکر کے استعفے کے وقت کرنا چاہیے تھا۔ ہم اب سپریم کورٹ سے سارے معاملے پر کھلی سماعت مانگتے ہیں۔ سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک میر جعفر اور میر صادق ملوث نہ ہوں۔ لندن میں بیٹھ کر نواز شریف نے سازش کی اور چھوٹا بھائی پاکستان میں اس کا حصہ تھا۔ نیشنل سیکیورٹی کونسل نے تسلیم کر لیا جو ہم نے کہا وہ درست تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد ہمارے اتحادی اور پارٹی ارکان ہمارے خلاف ہوگئے۔ جیسے ہی ہمارے سفیر سے امریکی آفیشل کی میٹنگ ہوئی اگلے ہی دن عدم اعتماد آگئی۔ سازش کرنے والوں کو پتہ تھا کہ عمران خان کے بعد کون آئے گا۔ ملک کے وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی۔
انہوں نے کہا تھا کہ کہا گیا اگر عمران خان کو ہٹا دیا گیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے۔ کہا گیا عمران خان کو عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹایا گیا تو پاکستان کیلئے مشکلات ہوں گی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پھر کہتا ہوں کہ مراسلے سے متعلق جو بھی کہا تھا وہ سچ ہے۔ جب مراسلے سے متعلق بتایا تو کہا گیا یہ سب جھوٹ ہے۔ ہمیں جنوری سے پتہ چلا کہ کیا سازش ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایکشن نہیں ہوا تو پیسے لینے والے بچ جائیں گے۔ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ چاہتے ہیں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ ووٹ بیچنے والوں کیخلاف سماعت کرے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے نواز شریف پر لندن میں بیٹھ کر ساری سازش رچانے کا الزام لگا دیا
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی سازشی خط پر کسی کمیشن کو نہیں مانیں گے، سپریم کورٹ میں اوپن سماعت کرائی جائے: عمران خان
خیال رہے کہ لاہور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہم غیر ملکی سازشی خط کی تحقیقات کیلئے کسی کمیشن کو تسلیم نہیں کریں گے، صرف سپریم کورٹ میں اوپن سماعت کو مانیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف خاندان جتنا جھوٹا اور کرپٹ پوری دنیا میں اور کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں جا کر گواہی دی تھی کہ نواز شریف واپس آ جائیں گے۔ انہوں نے اس ملک پر کتنا بڑا ظلم کیا ہے، جس کا کسی کو اندازہ نہیں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تکلیف دہ چیز یہ ہے کہ ملک کے بڑے ڈاکو جو ضمانت پر تھے انہیں ملک پر مسلط کردیا گیا۔ میں پاکستانی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں ووٹ دیں یا نہ دیں لیکن ساری زندگی ان لوٹوں کو ووٹ نہ دینا۔ جن کی جائیدادیں ملک سے باہر پڑی ہیں انہیں کبھی ووٹ نہ ڈالو۔ اس جماعت کو کبھی ووٹ نہ دو جن کے لیڈرز کے پیسے اور جائیدادیں باہر پڑی ہیں۔
مبینہ غیر ملکی مراسلے پر ایک بار پھر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد آیا نہیں تھا لیکن امریکی آفیشل کو پہلے ہی پتہ تھا۔ وزیراعظم تو میں تھا، یہ کس کو کہہ رہے تھے کہ عمران خان کو ہٹائو۔ کہا گیا اگر عدم اعتماد کامیاب ہوگیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے۔ بتایا جائے ہم نے کیا جرم کیا تھا کہ وہ ہمیں معاف کر دے گا۔ سفیر کو کہا گیا کہ عدم اعتماد میں عمران خان کو نہ ہرایا تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کبھی سامراج کا دبائو برداشت نہیں کرسکتے۔ میرا جینا اور مرنا پاکستان میں ہے، میں کیوں اپنے لوگوں کو امریکہ کیلئے قربان کروں۔ کبھی کسی نے سوچا کہ کس نے ہمیں اس جنگ میں دھکیلا۔ ہمارے 80 ہزار لوگ شہید ہوئے، قبائلی علاقہ اجڑ گیا۔ کون سا ملک کسی کیلئے خود کو قربان کرتا ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا بیرونی جنگ ہماری نہیں ہے۔ افغان مسئلے پر ہمیشہ کہا کہ کوئی عسکری حل نہیں ہے۔ شروع سے کہتا رہا کہ یہ جنگ ہماری نہیں ہے۔ میں پہلے دن سے امریکی جنگ کیخلاف تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ چیلنج کرتا ہوں ملکی تاریخ میں بطور وزیراعظم میں نے سب سے کم پیسہ خرچ کیا۔ اپنے گھر کی دیوار بنوانے کیلئے حکومت سے پیسے نہیں لیے۔ مجھ سے پہلے جن کے ہاتھ میں پاور تھی، وہ کرپشن کو برا ہی نہیں سمجھتے تھے۔ انہیں شرم آنی چاہیے، یہ غلام ہیں کیونکہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے تمام فیصلے ہمارے خلاف ہوتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کو ن لیگ میں کوئی عہدہ دے دیا جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی سب کے کیسز ایک ساتھ سنے۔