احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے زین ملک کی 3 زیرسماعت کیسز میں بریت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں منظور کیا۔ زین ملک نے نیب راولپنڈی ڈاریکٹریٹ کو 3 سال میں ایک کیس میں اپنی 6 جائیدادیں گروی رکھنے اور 4 ارب روپے دینے، دوسرے کیسز میں 3 کروڑ 70 لاکھ روپے دینے جبکہ تیسرے کیس میں 17 کروڑ روپے کا وعدہ کیا، وہ یہ رقم 3 ماہ کے وقفے میں قسطوں کی صورت میں ادا کریں گے۔
خیال رہے کہ عدالت میں سماعت کے دوران زین ملک نے برطانیہ سے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ جب جج کی جانب سے ملک ریاض کے داماد سے پوچھا کہ آیا وہ پلی بارگین کے ذریعے بری ہونے کے نتائج جانتے ہیں تو اس پر انہوں نے ہاں میں جواب دیا۔
پلی بارگین کے تحت بریت سے ملزم کیس سے بری الذمہ نہیں ہوجاتا کیونکہ بری ہونے کے باوجود سزا برقرار رہتی ہے۔
واضح رہے کہ زین ملک پنک ریزیڈنسی، غیرقانونی الاٹمنٹ اور میگا منی لانڈرنگ کے جعلی اکاؤٹس کیس میں ملزم ہیں۔ اس کے علاوہ وہ کراچی کے آئیکون ٹاور کیس میں بھی ملزم ہیں اور انہیں اس کیس میں پلی بارگین کے ذریعے بریت کے لیے احتساب عدالت میں باضابطہ طور پر درخواست دینا ہوگی۔