ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خیبر پختونخوا بلدیاتی الیکشن نتائج کے بعد آگے کا سوچتے لیکن اب حالات مختلف ہیں، اب پی ٹی آئی کے اندر کا مسئلہ ہے کہ اسے کیسے حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اتحادی اسمبلی میں ووٹ دینے کو تیار نہیں جبکہ مہنگائی کا الگ مسئلہ ہے۔ آرڈیننس پر آئی ایم ایف نہیں مان رہا۔ اگر عمران خان کو ان کی پارٹی کے لوگ تنگ نہ کریں تو وہ ان مسائل سے نکل سکتے ہیں۔
ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ پہلے میں نے کہا تھا کہ شہباز شریف پر نظر رکھیں اب کہہ رہا نواز شریف پر نظر رکھیں۔ عمران خان خود کہہ چکے ہیں کہ ایک سزا یافتہ شخص کی سزا کیسے ختم ہوسکتی ہے؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ نواز شریف وطن واپس آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ یہ دیکھیں کہ ایاز صادق وزیراعظم عمران خان کے کلاس فیلو ہیں، تو جب استعفے دینے کا معاملہ آیا تو ایک خاموش سی مفاہمت تھی کہ استعفے منظور نہیں کرنے۔