تفصیلات کے مطابق 30 دن جیل میں گزارنے کے بعد پی ٹی ایم کے بانی رہنما منظور پشتین کو رہائی مل گئی ہے۔ منظور پشتین کو گذشتہ ماہ 26 جنوری کی رات پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کر کے ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) منتقل کیا گیا تھا۔
ڈی آئی خان سینٹرل جیل سے منظور پشتین کی رہائی کے موقع پر پی ٹی ایم کے حامیوں اور سپورٹرز کی بڑی تعداد ہار اور پھولوں کے ساتھ موجود تھی۔
واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین پر ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مقدمہ درج تھا اور اس سلسلے میں وہ پولیس کو مطلوب تھے۔ منظور پشتین کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق انہوں ڈی آئی خان میں 18 جنوری کو ایک تقریب کے دوران آئین پاکستان کے خلاف تقریر کی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق منظور پشتین نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے آئین کو نہیں مانتے کیونکہ یہ آئین مکمل غلط ہے اور انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ یہ آئین بنایا ہی اس لیے گیا ہے کہ ساری زندگی پنجاب اکثریت میں اور پشتون اقلیت میں رہیں۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی ایم کے سربراہ نے ریاست پاکستان کے خلاف توہین آمیز اور دھمکی آمیز زبان استعمال کی ہے۔