سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم اسامہ نے مریم کو اٹھا کر گاڑی سے باہر نکالا جبکہ اس کا ساتھی گاڑی چلا رہا تھا، ملزم لاش ہسپتال کی ایمرجنسی میں رکھ کر فرار ہو جاتا ہے۔ پولیس نے ملزم اسامہ سے تحقیقات شروع کر دیں جبکہ دوسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق گجرات کی رہائشی 20 سالہ مریم گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے اپنی ڈگری لینے آئی تھی جہاں سے وہ رائیونڈ روڈ پر واقع نجی میڈیکل یونیورسٹی چلی گئی، پولیس نے ہسپتال عملے کے بیانات قلمبند کر لیے ہیں۔ انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔
20 سالہ طالبہ کی ہلاکت کی تفتیش کے دوران گرفتار اسامہ نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔ مریم اور گرفتار اسامہ آپس میں دوست تھے۔ اسامہ کے بیان کے مطابق مریم حاملہ تھی۔ اسقاط حمل کے دوران اسکی حالت بگڑی جو کہ لڑکی کی موت پر منتج ہوئی۔ دونوں کا تعلق گجرات سے ہے۔
جبکہ لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے بطور فیس جمع کرانے یونیورسٹی آئی تھی۔