خط کے ذریعے تنبیہ کی گئی ہے کہ نام جلد بھیجے جائیں ورنہ سٹیشن ہیڈ اور ڈائریکٹرز کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔
خط کی کاپی میں کہا گیا ہے کہ فہرستوں میں 66 فیصد کنڑیکٹ ملازمین کے نام شامل کیے جائیں۔
خالدہ نزہت نے خط میں کہا کہ 16جولائی 2020 کو بھی سٹیشن ہیڈز اور ڈائریکٹرز سے فہرستیں طلب کی تھیں، جواب میں نامکمل اور مبہم رپورٹس بھیجی گئیں۔ کنٹریکٹ ملازمین میں وہ بھی شامل ہیں جو 21 اور 26 دن کے لیے ریڈیو پاکستان کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ریڈیو پاکستان کے مستقل ملازمین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ فروری 2020 سے انہیں ہاؤس الاؤنس نہیں دیا جارہا۔ ملازمین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ ادائیگیاں تحریری احکامات کے بغیر روکی گئی ہیں۔