اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جٹ میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے پیسے مختص کیے گئے، فوج ایک میرٹ پر مبنی ادارہ ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اقتدار میں فضل الرحمٰن ان کے ساتھ تھے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، سول حکومت نے 50 ارب روپے کا خرچہ کم کیا ہے۔ وزیر اعظم سیکریٹریٹ اور ورزا کے اخراجات میں کمی کی ہے۔ سنہ 1947 سے 2008 تک ہمارا قرض 6 ہزار ارب تھا۔ 6 ہزار ارب سے قرضہ 30 ہزار ارب پر پہنچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ 6 ہزار ارب سے پاکستان نے دنیا کی چھٹی بڑی فوج بنائی، 6 ہزار ارب سے تربیلا ڈیم اور منگلا ڈیم بنایا، موٹر ویز بنائیں۔ پاک فوج نے پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اپنے بجٹ کی قربانی دی۔ میثاق معیشت پر اپوزیشن لیڈر کو پارٹی سپورٹ نہیں کرتی تو کر دیتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نیب پہلے بھی موجود تھا، احتساب پہلے بھی چل رہا تھا۔ عمران خان کی آمد سیاست میں تبدیلی کی وجہ ہے۔ احتساب کا بیانیہ صرف تحریک انصاف نے اپنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ 11 ہزار ارب روپے خرچ کیے، قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ نے بطور وزیر اعلیٰ 8 ہزار ارب خرچ کیے۔ ہمیں صرف اتنا بتا دیں کہ یہ پیسہ کہاں گیا۔ ’ عمران خان نے کہا تھا رلاؤں گا رلا دیا‘۔