ٹائیگر فورس کے رضا کاروں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کتنا اہم ہے کہ جو ایس او پیز رکھی ہیں اس پر عمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ عام لوگ اس پر عمل نہیں کرتے تو ہمیں خدشہ ہے کہ اس سے ہمارے ہسپتالوں، صحت کی سروسز پر بہت دباؤ بڑھ جائے گا۔ بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ بچاری تھک چکی ہے، ان پر ہم اتنا بوجھ بھی نہیں ڈال سکتے کیونکہ انہوں نے اپنا کام بھی کرنا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن ممالک میں سماجی دوری یا ایس او پیز پر عمل کرنا کامیاب ہوا ہے وہاں سب رضاکارانہ نیٹ ورک ہے جبکہ ہمارے پاس زبردست فورس ہے۔
انہوں نے کہا کہ باقی دنیا میں جس طرح کی تباہی ہوئی ہے اس سے اللہ نے ہمیں بچایا ہوا ہے، تاہم ایک مہینہ بہت اہم ہے اس میں اگر ہم نے اس میں لوگوں کو احتیاط کروادی تو ہمارا خیال ہے کہ ہم پیک سے نکل جائیں گے اور ملک اس عذاب سے بچ جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں تمام ٹائیگرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، نوجوان ہمارے ملک کا مستقبل ہیں۔