ذرائع کے مطابق اسد عمر اور شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم سے کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف کوئی سازش نہیں کی نہ ہی کسی سازش کا حصہ ہیں، فواد چوہدری کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو نرمی کا تاثر جائے گا۔
خیال رہے کہ فواد چوہدری نے گذشتہ روز ایک انٹرویو میں تحریک انصاف کے رہنماؤں جہانگیر ترین اور اسد عمر کے درمیان رسہ کشی کا انکشاف کیا اور بتایا کہ پہلے جہانگیر ترین نے اسد عمر کو نکلوایا اور پھر اسد عمر نے جہانگیر ترین کی چھٹی کرا دی۔
امریکہ کے سرکاری خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں وفاقی وزیر نے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان وزرا کو خبردار کرچکے ہیں کہ ہمارے پاس ساڑھے پانچ چھ مہینے ہیں، جس میں ہمیں خود کو تگڑا کرنا ہوگا، ورنہ وقت ہاتھ سے نکل جائے گا۔
اس کے انٹرویو کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب فیاض چوہان نے بھی کہا تھا کہ وفاقی وزیر کا رویہ غیر ذمے دارانہ ہے، اگر عمران خان ٹیم بنانے میں ناکام ہیں تو فواد چوہدری استعفیٰ دے دیں۔
فیاض چوہان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے آج فواد چوہدری نے کہا کہ کسی اور کی خواہش پر استعفیٰ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وہ اس وقت تک وزیر رہیں گے جب تک انہیں وزیر اعظم کا اعتماد حاصل ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سیاست کمزور دل والے حضرات کا کھیل نہیں ہے۔