لوگ ایک دوسرے سے سماجی فاصلہ اختیار کر رہے ہیں۔ ایسے میں تمام وہ عمل جو کہ انسانی اختلاط سے وقوع پذیر ہوتے تھے وہ سب معطل ہیں۔ لیکن جبلت میں موجود بنیادی انسانی ضرورتوں میں سے ایک جنسی طلب ہے جو کہ کسی نہ کسی صورت محسوس کی جا رہی ہے اور اس کو پورا کرنے کے لئے مختلف طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔ اور تاریخ بھی شاہد ہے کہ انسان نے اسے بدترین حالات میں بھی متروک نہیں کیا تھا۔
اب اس حوالے سے صحت عامہ کے سب ادارے، حکومتیں اور ماہرین عوام کو ہدایات دیتے ہوئے ںظر آرہے ہیں۔
اب حال ہی میں نیو یارک کی شہری حکومت کی جانب سے ایک مکمل ہدایت نامہ جاری ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران گھروں اور قرنطینہ میں موجود افراد سیکس کیسے کریں اور اس حوالے سے اہم احتیاطی تدابیر کونسی ہیں جن کو لیے جانا ضروری ہے۔
ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کہ آپ کا ڈومیسٹک پارٹنر جو کہ آزمودہ ہو، اس سے آپ کی جان پہچان ہو، اورعرصہ سے اکھٹے رہتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ جنسی تعلق روا رکھا ہو وہ آپ کا بہترین جنسی ساتھی ہے۔ عالمی وبا کے دوران جنسی ساتھی تبدیل کرنے کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ یہ وائرس ایک دوسرے کے جسمانی رطوبتوں سے پھیلتا ہے اس لئے سیکس کے دوران ایک دوسرے کو بوسہ دینے سے پرہیز کریں۔ اگر آپ کو شک گزرے یا آپ کا ساتھی اپنی صحت کے بارے میں شکایت کرے تو سیکس سے گریز کریں اور اس کےعلاج پر توجہ دیں۔
ان ہدایات میں کہا گیا ہے ابھی تک یہ تو معلوم نہیں ہوسکا کہ مردانہ یا زنانہ جنسی رطوبتوں کے ذریعے یہ وائرس منتقل ہو سکتا ہے یا نہیں تاہم بہتر یہ ہے کہ سیکس کے دوران کونڈمز کا استعمال کیا جائے۔ اس حوالے سے لازم ہے کہ سیکس سے پہلے اور بعد میں ہاتھ صابن سے دھوئے جائیں۔
اس حوالے سے ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بہترین امر یہ ہے کہ افراد خود لذتی کی طرف جائیں اور اس تجربہ کو خواشگوار بنانے کے لئے فون یا آن لائن سیکس کو اپنائیں۔