انہوں نے یہ بات وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد ہونے والے ایوانِ زیریں کے اہم اجلاس کے لیے پارلیمنٹ آمد کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
آئین میں قومی حکومت کے تصور سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تصور کا سوال نہیں ہے، اتحادی بھی مل کر قومی حکومت تشکیل دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد (کی کامیابی) کے سلسلے 100 فیصد پر اعتماد ہیں۔
سابق صدر سے سوال کیا گیا کہ اگر آج اسپیکر نے تحریک پیش کرنے کی اجازت نہ کی تو کیا کریں گے جس پر انہوں نے کہا کہ آپ (صحافیوں) کے ساتھ مل کر ہنگامہ کریں گے۔
آصف زرداری سے سوال کیا گیا کہ اس صورتحال سے کچھ غیر جمہوری قوتیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں تو اس کے لیے کیا حکمت عملی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’اگر اتنا شوق ہے کسی کو تو آکر سنبھال لے‘۔
پارلیمنٹ آمد کے موقع پر شہباز شریف سے پوچھا گیا کہ کیا آج تحریک عدم اعتماد سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کی جائے گی؟جس پر انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا حق ہے اور ہم اپنا حق استعمال کریں گے۔
ان سے یہ بھی سوال کیا گیا کہ اگر آج اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت نہ دی تو کیا کریں گے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پھر ہم مشاورت کریں گے۔