عید الفطر پر مزے مزے کے پکوان: تھوڑی سی احتیاط کرلیں تو صحت بھی،مزہ بھی

06:00 AM, 25 May, 2020

نیا دور
عیدالفطرانتہائی خوشی ومسرت کا اسلامی تہوارہے۔ میٹھی عید پر نمازعید سے پہلے اوربعد میں ہرگھرمیں انواع واقسام کی ڈشز تیارہوتی ہیں جنہیں بچے بڑے سب بہت ذوق و شوق سے کھاتے ہیں۔ میٹھی عید پرمیٹھی سویاں،پھینیاں،شیرخرما،سوجی کا حلوہ ،کھیر، شاہی ٹکڑے، گلاب جامن اور لذیذ رس ملائی کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے جوسب بے حدپسند کرتے ہیں۔ رمضان المبارک کے روزے،عبادات، سحری وافطاری کی طرح عیدالفطرک ابھی اپنا مزا ہے۔ اس دن ہرطرف خوشیوں کا سماں ہوتا ہے اور اس دن اللہ رب العزت نے روزے کی بجائے کھانے پینے اورخوشی منانے کا حکم دیا ہے۔ عید کی خوشی مناتے ہوئے ہمیں کھانے میں اعتدال سے کام لینا چاہئے۔ خصوصاً شوگر،بلڈپریشر، امراض قلب اورجوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کواپنی غذا کاخاص خیال رکھناچاہئے۔ رمضان المبارک میں تمام اعضاء انسانی کوشفاء اورآرام میسر آتا ہے۔ لیکن مہینے بھر کے روزے رکھنے کے بعد بعض افراد ایک دن میں ہی خوب کھا پی کر زوال صحت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اعصابی بیماریاں،ہائی بلڈپریشر،شوگراورپیٹ کی متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتی ہیں۔ لہذااچھی صحت کے لئے پرخوری سے بچناچاہئے۔

عید کے پرمسرت موقع پرمیٹھی سویاں ایک بہترین ڈش ہے جو تقریبا ًہرگھرمیں تیارہوتی ہے۔ اسے خشک دودھ،الائچی، پستے، بادام، زعفران اور سویوں کے ساتھ بنایا جاتا ہے اور چاندی کے اوراق سے سجا کرپیش کیا جاتا ہے ۔شیر خرمے کو کھجوروں اورکاجو کے ساتھ بنایا جاتا ہے جبکہ میٹھی سویوں میں دودھ اورکھویا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ غذائیت اورذائقے سے بھرپورہوتی ہیں۔ خشک میوہ جات اور سبز الائچی کی خوشبو سے اس کالطف دوبالا ہو جاتا ہے۔ دیسی گھی میں تیارکردہ سویاں ذائقہ اورغذائیت میں بے مثل ہوتی ہیں۔ میٹھی سویاں /پھینیاں ذیابیطس،امراض قلب کے مریضوں اورموٹے افرادکے لئے نقصان کاباعث ہیں کیونکہ ان امراض میں چینی اورگھی کااستعمال صحت کے لئے موزوں نہیں ہے۔ ایسے مریضوں کو مصنوعی سویٹنرز اوربالائی کے بغیردودھ میں سویاں بناکرکھلائی جائیں۔ چونکہ دودھ میں کیلشیم اورفاسفورس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے‘ اس لئے کڈنی کے مریض اسے آدھے کپ سے زیادہ مقدارمیں استعمال نہ کریں۔ مزید برآں کشمش اور کھجوروں کے استعمال سے مکمل اجتناب ضروری ہے۔ گردے کے مریضوں کوسویاں بہت ہی کم مقدار زیتون یا کنولا آئل میں بھون کرکھلائیں توزیادہ بہترہے۔ رس ملائی پنیر/خشک دودھ،انڈے،بادام،پستہ،الائچی،آئل اورچینی سے تیارکی جاتی ہے انتہائی خوش ذائقہ اورلذیذ ڈش ہے جو ہمہ قسم وٹامنزاورمنرلزسے بھرپورہوتی ہے اس کے لئے بھی درج بالاہدایات وپرہیز پرعمل کیاجائے۔

عید کے موقع پر سوجی کا حلوہ بہت مقبول ہے جسے نان چنے اورپوری کیساتھ پیش کیاجاتاہے۔ یہ حلوہ دیسی گھی میں سوجی کومختلف میوہ جات اور چینی کے ساتھ بھون کر تیار کیا جاتا ہے۔ یہ انیمیا (Anemia)یعنی خون کی کمی کودورکرتاہے۔ چونکہ اس میں سوڈیم کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے‘ اس لئے گردے کے مریض بھی اسے کھا کر میٹھی عید کالطف اٹھا سکتے ہیں۔ یہ ہر عمر کے افراد کے لئے یکساں مفید ہے، جسمانی طاقت میں بے پناہ اضافہ کرتا ہے۔ اس کا گلائیسمک انڈکس کم ہونے کی وجہ سے ذیابیطس کے مریض اسے چینی کے بغیراستعمال کر سکتے ہیں۔ وزن گھٹانے کے لئے سوجی کاحلوہ کم چینی اور گھی کے ساتھ استعمال کریں توکافی فائدہ ہوتاہے۔

سوجی کوگندم کی بھوسی /چھان/ چوکر سے بنایا جاتا ہے اس لئے گلوٹن سے الرجی /چھوٹی آنت کی پروٹین سے الرجی (Celiac Disease) کے مریض اس سے مکمل پرہیز کریں۔ دودھ میں موجود ایک پروٹین لیکٹوز(lactose) کو ہضم کرنے کی طاقت نہ رکھنے والے افراد کو چاہئے کہ وہ سوجی کو دودھ کے بغیر پکوائیں یا اسے کھانے سے اجتناب کریں۔ عید پر بننے والی نمکین ڈشز میں چنا چاٹ سب سے مقبول ہے ہمارے ہاں آلو چنا چاٹ کو املی کی چٹنی، باریک پیاز، کالی مرچ، شملہ مرچ اور ٹماٹر کے ساتھ بنایا جاتا ہے۔ اسے پاپڑی، نمکین سویوں اور آلو بخارے کی چٹنی کے ساتھ بھی پیش کیا جاتا ہے۔

 

غذائی لحاظ سے یہ پروٹین،کاربو ہائیڈریٹس،صحت بخش چکنائی،وٹامن کے،وٹامن بی کمپلکس،کیلشیم اورآئرن سے بھرپور ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم کے لئے توانائی بخش اور جلد پیٹ بھرنے والی غذا ہے۔ چنے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول بننے سے روکتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض چنا چاٹ میں نمک اوردیگر مصالحہ جات کی بجائے لیموں کا رس یا املی کا پانی استعمال کر یں۔ ڈائیلسز کے مریض آدھا کپ ابلے چنے کھا سکتے ہیں لیکن اس میں نمک،املی کا پانی،مصالحہ جات اوردہی کا استعمال بالکل نہ کریں۔ یادرکھیں،ماہ رمضان میں مسلسل روزے رکھنے سے انسانی معدہ نرم ہوجاتاہے اس لئے فوری طو ر پر سخت غذا نہ کھائی جائے۔ سادہ غذا انسانی صحت کے لئے بہتر ہے۔ عید الفطر کے موقع پرمرغن غذا ؤں،قیمہ،سری، پائے،مغز، کلیجی،تیزمرچ اورمصالحہ دارکھانوں سے پرہیز کیا جائے۔

 

کسی جگہ مجبوراًکھانا پڑے توبہت کم مقدارمیں کھائیں۔  پرتکلف عیدملن دعوتوں میں ضرورت سے زیادہ نہ کھایاجائے۔ غذا میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال لازمی کیا جائے۔ اس لئے فروٹ چاٹ اورسلاد کواپنے دسترخوان کاحصہ بنائیں۔گوشت پروٹینز اورتوانائی سے بھر پور ہوتا ہے اور یہ متوازن غذا کا اہم جزو ہے جو انسانی صحت اور زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔ عیدپرشاہی قورمہ،مٹن فرائی،اچارگوشت،سیخ کباب،اسٹف چکن اورملائی بوٹی کوبے حدپسندکیاجاتاہے۔ عموماایک فرد کے لئے دن میں ایک سو گرام گوشت کافی ہوتا ہے اس سے زیادہ استعمال مضر ہے۔ بیف اورمٹن میں کولیسٹرول بہت زیادہ ہوتاہے۔ گوشت کا بکثرت استعمال امراض قلب، شرائین کی تنگی،معدہ وانتڑیوں کی سوزش،جوڑوں کا درد،بلڈ پریشر اور کینسر کا سبب ہوسکتا ہے۔ ہفتے میں صرف دومرتبہ مٹن یابیف پکائیں باقی اوقات میں سبزیوں کاسالن اورپھلوں کااستعمال کرناچاہئے۔ اسی طرح چکن /مرغی کاگوشت کیلوریزاورپروٹین سے بھرپورہوتاہے لیکن اس کا بھی ضرورت سے زیادہ استعمال نہیں کرناچاہئے۔ بازاری برائلر کی بجائے قدرتی غذاؤں پر پلنے والے دیسی مرغ کاگوشت زیادہ بہترہوتاہے۔ بریانی عیدپارٹیزکی اہم ڈش ہے جو تقریباًہرگھرکے دسترخوان کی زینت بنتی ہے اس میں مصالحے کم مقدارمیں استعمال کرنے چاہیں۔

 

امراض گردہ،ذیابیطس اورموٹاپا کاشکارلوگ چاول سے دوررہیں۔ چاول نشاستہ سے بھرپورہوتے ہیں انہیں پکاتے وقت تھوڑاساناریل کاتیل ڈال دیں تواس کے مضراثرات کم ہوجاتے ہیں۔ باسی چاول کھانے سے فوڈپوائزنگ کاخطرہ ہوتا ہے۔ اکثر لوگ وافر مقدار میں کھا پی کر بد ہضمی، اسہال،پیٹ درد اور بخار کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس لئے بدہضمی،گیس اورہیضہ سے محفوظ رہنے کے لئے پودینہ50گرام،زیرہ سفید25گرام اوراجوائن دیسی50گرام،نمک سیاہ 20گرام اورکلونجی 30گرام باریک پیس لیں۔ ہرکھانے کے بعد ایک سے ڈیڑھ چائے کاچمچ سفوف پانی کے ساتھ کھائیں،انشاء اللہ معدہ میں غذا ٹھیک طرح ہضم ہوگی۔یہ سفوف خالی معدہ بھی کھایاجاسکتاہے۔ السرمعدہ اورہائی بلڈپریشرکے مریض یہ سفوف اپنے معالج کے مشورہ سے کھائیں۔

 

عید پر میٹھے پکوان، مٹن بیف،چکن کڑاہی اورتکے کباب کھائے جاتے ہیں۔انہیں کھانے کے بعد دانتوں کو صاف بھی نہیں کیا جاتا جس سے دانتوں اورمسوڑوں کی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں، لہذاکھانے کے بعددانتوں کاخلال اورمسواک کوعادت بنائیں۔گوشت میں کدو یاٹینڈے شامل کرکے پکایاجائے یہ سنت نبویﷺ بھی ہے۔ اس کے ساتھ اناج اور سبزیوں /سلادکا استعمال ضروری ہے نیز دہی کارائتہ لازمی کھائیں۔ سالن /گوشت کو زود ہضم بنانے کے لئے کم مصالحے میں بنایا جائے اور سلاد کے طورپر پھل سبزیاں کھائیں تاکہ جسم کو فائبر ملتا رہے۔ گوشت کو پکانے کیلئے عام تیل،گھی،چربی اور مکھن کی بجائے زیتون، سویا بین، کنولاآئل استعمال کریں اور گوشت کاسالن پکاتے وقت اس میں زیرہ، الائچی اوردہی ضروراستعمال کریں تاکہ درست ہضم ہو۔گوشت کے ساتھ پودینہ،اناردانہ اورزیرہ کی چٹنی اوررائتہ ضرور لیں۔رمضان المبارک کے بعدبعض لوگ بہت زیادہ کھانے پینے لگتے ہیں تا کہ رمضان کی کمی پوری کرسکیں یہ سوچ بالکل غلط ہے،خوراک میں اعتدال ضروری ہے۔ عید پراپنی غذا اورصحت کاخیال رکھنا دانشمندی ہے کیونکہ صحت وتندرستی کے ساتھ ہی زندگی کااصل مزاہے اور عید کی خوشیاں بہترطورپرمنائی جاسکتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں امراض سے محفوظ رکھیں اوربیماروں کو صحت کاملہ عاجلہ و نافعہ عطا فرمائیں۔ آمین۔

ahi317@gmail.com پر قارئین کرام مزید مشورہ و رہنمائی کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں
مزیدخبریں