تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کا دو روزہ اجلاس ختم ہوگیا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان سے چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کونسل کی سفارشات کو مرحلہ وار نافذ کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
ملاقات اور اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قبلہ ایاز نے کہا کہ کونسل کے 8 ارکان سبکدوش ہوگئے ہیں تاہم ارکان ریٹائرڈ ہونے سے کونسل غیر فعال نہیں ہوگی، ان ارکان کی جگہ نئے ارکان کو جلد مقرر کیا جائے گا، توقع ہے ریٹائرڈ ہونے والے آٹھ ارکان میں دو ججز، خاتون، ماہرین معیشت و انتظامی امور شامل ہوں گے، بہت جلد تجویز کردہ نام وزارت قانون کو پیش کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں کونسل کی سفارشات سے متعلق بات چیت ہوئی وزیراعظم نے مرحلہ وار عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل بہتر معاشرے کی تشکیل کے لیے خطبہ جمعہ کے لیے موضوعات اور اس کے متعلقہ اسلامی ریفرنس بھی تیار کرکے دے گی، خطبات جمعہ کے لیے صدر مملکت کی ہدایت پر 100 موضوعات کو چنا گیا ہے تمام موضوعات کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور کی تجویز کردہ بین المذاہب تعاون و تعامل کی قومی پالیسی کو کچھ ترامیم کے ساتھ منظور کیا ہے اور اسے ملک کے اندر اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا، توہین میت کے واقعات سامنے آنے پر تجویز کردہ قانون کی منظوری دی گئی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے گلگت بلتستان میں امن کے لیے علما کرام کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ آج کے اجلاس میں گلگت بلتستان میں دو افراد کی جانب سے آگ میں کودنے سے روکنے کے معاملے پر مثبت کردار ادا کرنے والے علماء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، گلگت بلتستان سی پیک کا پہلا پڑاؤ ہے، آئندہ نسلوں کا علماء پر قرض ہے کہ علاقے کو بدامنی سے محفوظ رکھے۔
قبلہ ایاز نے کہا کہ اشتہارات میں قرآن پاک کی آیات یا احادیث شامل ہونے پر بھی بحث کی گئی، اخبارات خریدنے والے آیات اور احادیث کا احترام کریں جب کہ سوشل میڈیا پر غلط پوسٹوں کا روکنا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا، کابل میں اسکول اور مسجد پر حملے پر اظہار تشویش کیا گیا۔