https://twitter.com/wabbasi007/status/1397262311707054081?s=24
وسیم عباسی نے لکھا کہ اسد علی طور کو شدید زخم آئے ہیں اور اب انہیں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ نیا دور سے بات کرتے ہوئے وسیم عباسی کا کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود اطلاعات کے مطابق اسد علی طور کے سر پر کوئی چوٹیں نہیں آئیں اس لئے وہ خطرے سے انشا اللہ باہر ہوں گے لیکن ان کے جسم پر چوٹیں ہیں اور ان کے منہ میں کپڑا ٹھونس کر ان کے جسم پر بری طرح سے انہیں مارا پیٹا گیا ہے۔
صحافی سرل المیڈا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اسد علی طور اسپتال میں ہیں لیکن ابھی ان کا علاج نہیں شروع کیا گیا۔ ان کے جسم پر زخم موجود ہیں۔ اسد علی طور ماضی میں عنبر رحیم شمسی کے پروڈیوسر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے ہی ڈر تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اسد علی طور کے گھر میں تین افراد زبردستی داخل ہوئے اور انہیں بری طرح سے زد و کوب کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس کو بیان ریکارڈ کروایا جا چکا ہے۔
یاد رہے کہ اسد علی طور نے چند روز قبل یوٹیوب پر اپنی ایک ویڈیو میں یہ بیان دیا تھا کہ انہیں نامعلوم نمبروں سے کالز موصول ہوئی ہیں اور اس حوالے سے ایک ایم این اے نے بھی انہیں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'وہ تمہارے سر کے پیچھے ہیں یعنی وہ آپ کی جان کے پیچھے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ میرے والدین کو میرے گھر جا کر دو حاضر سروس افسران نے ہراساں کیا۔ ابھی کچھ دن پہلے مجھ سے ایک خیر خواہ نے پیغام پہنچایا کہ عید کے بعد آپ کے خلاف کارروائی ہوگی۔ میں انتظار کر رہا ہوں کہ عید کے بعد کیا کر لیں گے؟ اٹھوا لیں گے یا گولی ماریں گے؟ کسی پراکسی سے ایف آئی آر درج کروا دیں گے؟ سچ تو ہم بولیں گے کیونکہ ہم صحافی ہیں۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1397269511032688650
اسد علی طور سینیئر صحافی ہیں۔ ماضی میں کئی ٹی وی چینلز سے بطور پروڈیوسر وابستہ رہ چکے ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس کے حوالے سے ان کی نیا دور میڈیا کے لئے رپورٹنگ کو سنجیدہ حلقوں اور عوام میں خوب پذیرائی ملی۔ وہ اپنے یوٹیوب چینل پر گذشتہ کچھ عرصے سے رپورٹنگ بھی کر رہے ہیں۔ اسد علی طور اسلام آباد میں مقیم ہیں اور اپنی کورٹ رپورٹنگ کے لئے سراہے جاتے ہیں۔