الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق ڈی سیٹ سے خالی ہونے والی نشتوں پر 17 جولائی کو انتخابات ہوں گے۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے 20 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر نے فیصلے میں کہا تھا کہ منحرف ارکان پنجاب اسمبلی سے متعلق فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے۔
ڈی سیٹ اراکین کے حلقے
راجہ صغیر، پی پی 7 راولپنڈی
ملک غلام رسول سانگھا، پی پی 83 خوشاب
سعید اکبر نوانی، پی پی 90 بھکر
محمد اجمل چیمہ، پی پی 97 فیصل آباد
عبد العلیم خان، پی پی 158 لاہور
نذیر چوہان، پی پی 167 لاہور
امین ذوالقرنین، پی پی 170 لاہور
ملک نعمان لنگڑیال، پی پی 202 ساہیوال
سلمان نعیم، پی پی 217 ملتان
زوار حسین وڑائچ، پی پی 224 لودھراں
نذیر احمد خان، پی پی 228 لودھراں
فدا حسین، پی پی 237 بہاولنگر
زہرا بتول، پی پی 272 مظفر گڑھ
لالہ طاہر، پی پی 282 لیہ
اسد کھوکھر، پی پی 168 لاہور
محمد سبطین رضا، پی پی 273 مظفر گڑھ
محسن عطا خان کھوسہ، پی پی 288 ڈی جی خان
میاں خالد محمود، پی پی 140 شیخوپورہ
مہر محمد اسلم، پی پی 127 جھنگ
فیصل حیات جبوانہ، پی پی 125 جھنگ
عائشہ نواز، ڈبلیو 322 مخصوص نشست
ساجدہ یوسف ڈبلیو 327 مخصوص نشست
عظمیٰ کاردار ڈبلیو 311 مخصوص نشست
ہارون عمران گل، این ایم 364 اقلیتی نشست
اعجاز مسیح، این ایم 365 اقلیتی نشست
ڈی سیٹ ہونیوالوں میں 5 ارکان کا تعلق علیم خان گروپ سے ہے، 4 ارکان کا تعلق اسد کھوکھر گروپ، جبکہ 16 ارکان کا تعلق ترین خان گروپ سے ہے۔