ایک نجی ٹیلی وژن کے صحافی سے ہلکے پھلکے موڈ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری وزیراعظم عمران خان سے قربتیں بڑھ چکی ہیں۔ پارٹی سے استعفے کی وجہ یہ تھی کہ مجھے موقع نہیں دیا جا رہا تھا، اس لئے میں نے سوچا کہ پھر میرا فائدہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی جوائن کرنے کا فیصلہ درست تھا یا غلط؟ اس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں آخری وقت تک عمران خان کیساتھ رہوں گا۔ تحریک انصاف ہی میری آخری جماعت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کا مستقبل تحریک انصاف ہی ہے۔ آئندہ حکومت بھی ہم ہی بنائیں گے کیونکہ اپوزیشن بکھری، ٹوٹی ہوئی لولی لنگڑی اور عجیب سی ہے۔ مولانا فضل الرحمان ان میں کانا راجہ ہیں۔
عامر لیاقت حسین نے کہا کہ کوئی بھی پریشانی ہو لیکن آپ امید کیساتھ جڑے رہتے ہیں، عمران خان میں ایک امید کی کرن نظر آتی ہے کہ وہ جلد یا بدیر اس ملک کیلئے ضرور کچھ کریں گے۔
اپنی شادی سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں شادی کیلئے جب لڑکی کا انتخاب کرتا ہوں تو اس کی عمر دیکھتا ہوں، میری موجودہ اہلیہ طوبیٰ محض 24 سال کی ہیں، جب تیسری بیوی لائوں گا تو وہ کم از کم 20، 21 سال کی ہونگی۔