فرائیڈے ٹائمز کے ایڈیٹر انچیف نجم سیٹھی نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جنرل عاصم منیر عمران خان کی مخالفت یا (ن) لیگ کی حمایت کرتے نظر نہیں آئیں گے کیونکہ وہ خود پر کوئی ٹیگ نہیں لگوانا چاہیں گے تاہم آنے والے دنوں میں کچھ فیصلے ہمیں نظر آنا شروع ہو جائیں گے جن سے اندازہ ہو جائے گا کہ حالات کس سمت میں بڑھ رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ملک استحکام کی جانب بڑھے گا اور جنرل عاصم منیر کا کردار اس میں مثبت رہے گا۔ عمران خان کافی سارے مطالبات پر یوٹرن لے چکے ہیں، کل اپنا بیانیہ ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس کے بعد احتجاج ختم کرکے گھر چلے جائیں گے اور آئندہ انتخابات کی تیاری شروع کر دیں گے۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ اگرچہ جنرل عاصم منیر سخت مزاج کے حامل ہیں مگر انڈیا کے بارے میں کوئی سخت پوزیشن نہیں لیں گے اور حکومت کی جانب دیکھیں گے کہ وہ کیا چاہتی ہے۔ فوج کو اندازہ ہو گیا ہے کہ یہ ملک بہت پیچیدہ ہے، اسے فوج نہیں چلا سکتی۔ فوج نے جب بھی اسے چلانے کی کوشش کی ہے بدنام ہوئی ہے۔ جنرل عاصم باجوہ صاحب کی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے اور فوج کو سیاست سے دور لے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فیصل واؤڈا کی تاحیات نااہلی سے پانچ سال کی نااہلی والے فیصلے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ حالات بدل رہے ہیں اور نواز شریف کی واپسی اب زیادہ دور نہیں ہے۔ اگرچہ قانونی طور پر عمران خان نااہل ہو سکتے ہیں مگر وہ ہوں گے نہیں کیونکہ اس طرح اگلے انتخابات میں (ن) لیگ کو دو تہائی اکثریت ملنے کے امکانات ہیں اور یہ فوج کبھی نہیں چاہے گی۔ پنجاب میں پرویزالہیٰ دھڑا دھڑ فنڈز اور نوکریاں بانٹ رہے ہیں۔ (ن) لیگ کو احساس ہے کہ پرویزالہیٰ کو چھ آٹھ ماہ اور دے دیے تو وہ سارا پنجاب خرید لیں گے۔ اگر ان کی چھٹی نہیں کرواتے تو تحریک انصاف اور پرویز الہیٰ پھر واپس آ جائیں گے۔ اس لئے (ن) لیگ پنجاب میں حکومت تبدیل کرنے کے معاملے پر ضرور سوچ رہی ہے۔
پروگرام کے میزبان رضا رومی اور مرتضیٰ سولنگی تھے۔ نجم سیٹھی ہر جمعے کی رات کو 'خبر سے آگے' میں بطور مہمان شریک ہوتے ہیں۔