میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 اکتوبر کی شام کراچی کے علاقے ڈیفنس میں جعلی انڈوں کی شکایت پر انڈوں کو قبضے میں لیکر دکان کو سیل کیا گیا تھا۔ کارروائی کے دوران دکاندار سمیت 4 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا جنہیں بعد میں عدالت کی طرف سے ضمانت مل گئی تھی۔
فوڈ اینڈ سائنس کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین کہتے ہیں کہ پلاسٹک کے ذریعے انڈوں کا بنایا جانا ممکن ہی نہیں۔
ہم نیوز نے جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ اینڈ سائنس ٹیکنالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر فیروز کے حوالے سے بتایا کہ جعلسازی کے ذریعے پلاسٹک کے انڈوں کا بنایا جانا اور ان کی فروخت ممکن نہیں ہے۔
فوڈ اینڈ سائنسی ماہرین کے مطابق کھائے جانے والی پلاسٹک سے بھی انڈے نہیں بنائے جاسکتے۔ لیکن انڈوں کو ایک مقررہ درجہ حرارت پر رکھا جائے تو توڑنے پر ان کی شکل تبدیل ہوجاتی ہے۔
تاہم، اس ضمن میں سندھ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے تاحال کوئی حتمی رپورٹ سامنے نہیں آسکی ہے۔