فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو ضمانت ملنا قانونی معاملہ ہے ، ہمیں اعتراض نہیں، نوازشریف کو تکلیف ان کے بیٹوں کی وجہ سے ہوئی ، بیٹے پیسے واپس کردیتے تو نوازشریف تکلیف میں نہ پڑتے۔
دوسری جانب معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرناچاہتے ہیں، ہمارےپاس بیماری پرسیاست کے علاوہ اور بہت کام ہیں، عدالت کے تفصیلی فیصلے سے پہلے کوئی مؤقف نہیں دے سکتے۔
یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور ایک کروڑ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، نوازشریف کی ضمانت چوہدری شوگرملزکیس میں منظور کی گئی۔
نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی درخواست ان کے بھائی شہباز شریف نے دائر کی تھی۔ خیال رہے نواز شریف چوتھے روز بھی سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر مریم نواز کو اپنے والد کے ساتھ ٹھرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ضروری ٹیسٹ کرالئے گئے ہیں، اُن کا پی ای ٹی اسکین اب دو سے تین روز بعد کیا جائےگا، نوازشریف کوآٹوامیون ڈس آرڈرہے، اُنہیں آئی وی آئی جی انجکشنز پر رکھا گیا ہے، جس سے ان کا ہیموگلوبن بہترہوگا، جس کی افادیت دو سے تین روز میں ظاہر ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کے ذاتی معالج کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کرلیاگیا، جس کے بعد ممبز کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔