https://twitter.com/asmashirazi/status/1452687303911084032?s=20
عاصمہ شیرازی کو انٹرویو دیتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لا کر اسے ختم کرکے نئے انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ دن کیلئے نیا وزیراعظم لایا جا سکتا ہے جو اسمبلیاں توڑ کر نئے الیکشن کا اعلان کرے۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا مسلم لیگ (ن) اس فارمولے کو مان جائے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ سو فیصد اس پر رضامندی ظاہر کریں گے۔
https://twitter.com/FaislaAapKaa/status/1452668322311544839?s=20
ان کا کہنا تھا کہ میں کئی بار کہہ چکا ہوں کہ مسلم لیگ (ق) اور متحدہ قومی موومنٹ سمیت ہر جماعت اب یہ چاہتی ہے۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب میرے پاس آئی تھیں، شوکاز من گھڑت بنایا گیا، غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے تاکہ خورشید شاہ پیپلز پارٹی کو خدا حافظ کر دے۔
https://twitter.com/aaj_urdu/status/1452661926035607560?s=20
انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ حالات بدلتے رہتے ہیں۔ اب اس مہنگائی کی صورتحال میں کون سی جماعت عوام کے پاس ووٹ مانگنے جائے گی کیونکہ اس ڈیڑھ سال کا سارا کچرا اقتدار میں آنے والی جماعت پر ہی پڑے گا۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میں کافی عرصے سے یہ بات کر رہا ہوں کہ حکومت کی مدت چار سال ہونی چاہیے۔