صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سیدہ ثقلین نے کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے پاکستانی صحافی کی ہلاکت حادثاتی طور پر ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ کینیا میں ارشد شریف کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی گاڑی چلانے والے شخص کے بارے میں پہلے بتایا گیا تھا کہ وہ ان کے بھائی ہیں جبکہ وہ ارشد شریف کے بھائی نہیں تھے بلکہ اس شخص کے بھائی تھے جن کے پاس ارشد شریف ٹھہرے ہوئے تھے۔ انہیں اس واقعے میں کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
سیدہ ثقلین نے یہ بھی بتایا کہ ارشد شریف سیاحتی ویزے پر کینیا آئے تھے اور یہاں چھٹیاں منا رہے تھے۔