پولیس کے مطابق 10 سالہ بچی اپنے خاندان کے ساتھ سیلاب سے متاثر ہوکر شکارپور سے کراچی آئی تھی اور اپنی والدہ اور 5 بہن بھائیوں کے ہمراہ عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب فٹ پاتھ پر رہتی تھی۔ پولیس نے بچی کی ماں کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
بیوہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اتوار کے روز ان کی 10 سالہ بیٹی بھیک مانگنے کے لیے کلفٹن مال گئی تھی۔ بچی نے واپس آ کر بتایا کہ دو نامعلوم افراد اس کو زبردستی اٹھا کر نامعلوم جگہ پر لے گئے تھے اور انہوں نے بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ ملزمان متاثرہ بچی کواسی جگہ چھوڑ کر فرار ہو گئے جہاں سے اسے اغوا کیا گیا تھا۔
جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر میں طبی معائنے کے بعد ثابت ہو گیا کہ بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی ہے۔ سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔