دوران سماعت نیب حکام کی جانب سے مریم نواز اور یوسف عباس کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ جس پر عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دونوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے دوران مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب مریم نواز سے کسی قسم کی تفتیش نہیں کر رہی، نیب پچھلے 7 روز سے پانچ منٹ کے لیے بھی تفتیش نہیں کر رہی۔
مریم نواز کے وکیل نے بتایا کہ مریم نواز کا کھانا باہر رکھ دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ خود اٹھا لیں، مریم نواز کے کمرے سے تعفن اٹھتا ہے، کئی کئی روز تک صفائی نہیں کروائی جاتی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب مریم نواز اور یوسف عباس کو ذہنی اذیت دے رہی ہے، شریف خاندان کی جائیداد تقسیم کا معاہدہ پہلے دن سے نیب کے پاس ہے۔
وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کو 9 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔