انہوں نے کہا کہ ان کے سابقہ ادارے کو زبردستی سیاسی معاملات میں گھسیٹا جارہا ہے۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں مل کر بھی اس ادارے کے وقار کو نقصان نہیں پہنچا سکتیں۔
ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ ماضی کے حالات اور آج کے حالات مختلف ہیں۔ ماضی میں فوج نے اس لئے مارشل لاء لگایا کیونکہ افواج پاکستان اور حکومت وقت کے تعلقات درست سمت میں نہیں جا رہے تھے۔ اسی لئے جنرل ایوب، جنرل ضیاءالحق اور پرویز مشرف نے سیاست میں مداخلت کی جب کہ آج حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کو سیاست میں گھسیٹنے پر اپوزیشن اپنی کرپشن اور ناکامیاں چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن یہ سوچتی ہے کہ دھرنے اور احتجاج سے حکومت گر سکتی ہے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں آج تک کسی سیاسی جماعت یا اپوزیشن نے حکومتوں کے تختے نہیں الٹائے بلکہ آرمی نے ہی مداخلت کر کے سول حکومتوں کو گرایا ہے۔
https://twitter.com/Syed_Tanzil/status/1309465526192701440
یاد رہے کہ اسی پروگرام کے پہلے حصے میں مولانا عبدالغفور حیدری نے انکشاف کیا تھا کہ آزادی مارچ کے دنوں میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں کہا تھا کہ ہم نواز شریف کے ساتھ جو کچھ بھی کر رہے ہیں آپ یا آپ کی سیاسی جماعت اس میں مداخلت نہ کرے۔