خواجہ سعد رفیق اپنے والد خواجہ رفیق کی برسی کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے ، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور حکومت کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے کی نوبت پرآن پہنچا ہے۔ سعد رفیق نے مزید کہا کہ بڑی خوش بختی ہے کہ ایک اتحادی حکومت بنی ہے، اب سیاست دانوں پر ذمہ داری ہے کہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'اگلوں' نے ثابت کردیا ہے ہم غیر سیاسی ہیں، خان صاحب جمہوریت اور سیاست کی ریڈ لائن کراس نہ کریں اور خان صاحب آنا آپ نے ہمارے پاس ہی ہے لیکن آئیں گے آپ ٹکریں کھا کر۔
موجودہ حکومت کے بارے میں بات کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ یہ بڑی حوصلہ افزا بات تھی کہ اتحادی حکومت نے ملک کی حکومت سنبھالی مگر اب حکومت کی زمہ داری ہے کہ کارکردگی کا مظاہر کرے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ملک و قوم کا فیصلہ ہم نے کرنا تھا جو عوام کے درمیان رہتے تھے لیکن فیصلے کہیں اور ہو رہے تھے، جنہوں نے ملک کو بنایا اور سنوارا انہیں غدار بنا کر پیش کیا گیا، ہمیں چور بناکر پیش کیا گیا، کیا ملک کے لیے قربانیاں دینے والے ملک سے غداری کا سوچ بھی کیسے سکتے ہیں؟
لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان صاحب آپ کہتے ہیں کہ کسی کی عیب جوئی نہیں کرنی چاہیے،آپ کو اب یاد آیا ہے، بیٹی کو باپ کے سامنے پکڑتے تھے اور اب آپ کہتے ہیں کہ قمر جاوید باجوہ اکیلا ذمہ دار تھا۔ ان کا یہ بی کہنا تھا کہ نواز شریف کو حکومت سے سازش کے تحت نکالا گیا تھا۔