تفصیلات کے مطابق سفاری پارک سے ملنے والی لاش کی شناخت بلال نامی نوجوان سے ہوئی ہے جو قریبی آبادی کا رہائشی ہے، نوجوان کی عمر 18 سال بتائی گئی اور 2 روز سے لاپتہ تھا۔ متوفی کے رشتہ دار نے میڈیا کو بتایا کہ بلال 2 روز قبل شام کے وقت گھر سے چارہ کاٹنے نکلا تھا اور پھر واپس نہیں آیا، وہ اس کی تلاش کرتے رہے۔ آج انہوں نے سفاری پارک انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ شیروں کے انکلوژر چیک کریں۔ جس کے بعد یہاں سے نوجوان کی کھوپڑی، ہڈیاں، کپڑے اور درانتی ملی ہے جس سے وہ چارہ کاٹنے نکلا تھا۔
سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری شفقت علی نے بتایا کہ کسی شخص کا پیدل لائن سفاری کے اندر داخل ہونا ممکن نہیں ہے، جو وزیٹر آتے ہیں ان کے لیے ایک مخصوص گاڑی ہے۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ نوجوان سفاری پارک کا جنگلہ عبور کر کے اندر داخل ہوا اور شیروں کی خوراک بن گیا تاہم حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
عامر مسعود نے کہا کہ دیوار پر باڑ لگی ہوئی تھی اور باہر بھی احتیاط برتنے کے حوالے سے بورڈ لگے ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ چند مہینے قبل کراچی کے چڑیا گھر میں بھی شیر کے حملے کا واقع پیش آیا تھا جس میں جانوروں کے رکھوالے پر پنجرے میں قید سفید شیر نے حملہ کر دیا تھا۔ ملازم کو فوراً ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی تھی۔ واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے پر رکھوالے کی غفلت کو حادثے کی وجہ قرار دیا گیا تھا۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ چڑیا گھر کے رکھوالے نے ضابطے کا خیال نہیں رکھا اور شیر کے پنجرے میں بلا ضرورت داخل ہوا جس کی وجہ سے شیر نے اس پر حملہ کیا۔