میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں ایل پی جی کی قیمت 200 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہے۔ گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 500 جبکہ کمرشل سلنڈر دو ہزار روپے تک مہنگا ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران سے یومیہ ایک ہزار میٹرک ٹن ایل پی جی درآمد کی جا رہی تھی، فراہمی بند ہونے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ سرحد کی بندش سے درجنوں ایل پی جی کنٹینرز پاک ایران سرحد پر پھنس گئے ہیں اور ملک میں ایل پی جی بحران شدت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایل پی جی سیکٹر کیلئے کوئی طویل المدتی پالیسی موجود نہیں ہے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن نے حکومت سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت بحران سے بچنے کے لئے متبادل آپشنز پر غور کرے۔