نجی ٹی وی کے مطابق مقتول حسنین شاہ کو ایک جیولر گروپ نے قتل کروایا۔مقتول کا ان سے لین دین کا جھگڑا چل رہا تھا۔جیولر گروپ شہر میں زیورات دے کر سود کا کام کرتا تھا۔جیولر گروپ نے اجرتی قاتلوں کے ذریعے صحافی حسنین شاہ کا قتل کروایا۔ قتل میں ملوث جیولر گروپ کے مالک اور ملزمان سے تفتیش جاری ہے مقتول کو پیر کے روز پریس کلب کے بایر قتل کیا گیا تھا۔ حسنین شاہ کو قتل کروانے والے ملزم عامر بٹ کی تلاش جاری ہے ملزمان کو آپریشنز پولیس نے گرفتار کیا۔
دوسری جانب ن لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے لاہور میں صحافی حسنین شاہ کے قتل کے خلاف پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس جمع کرا دیا ، توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ حسنین شاہ قتل کیس میں ملزمان کی گرفتاری بارے ایوان کو آگاہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے حسنین شاہ کی موت ہو گئی حسنین شاہ اپنی گاڑی پر سوار کلب آ رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، صحافیوں کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر موجود تھی۔
حسین شاہ کرائم رپورٹر تھے ان کا تعلق کیپٹل ٹی وی سے تھا۔ نامعلوم افراد فائر کرکے فرار ہوگئے،نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ جس موٹر سائیکل پر ملزمان آئے اور گولیاں چلائیں۔
لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری، سینئر نائب صدر سلمان قریشی، نائب صدر ناصرہ عتیق، سیکرٹری عبدالمجید ساجد، جوائنٹ سیکرٹری سالک نواز، فنانس سیکرٹری شیراز حسنات اور اراکین گورننگ باڈی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔