سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ سے حکومت کی جانب سے خاموشی ہے، میں سیاستدانوں کو بارہا مذاکرات کیلئے کہہ چکا ہوں مگروہ نہ بیٹھنا چاہیں تو میں اورکتنی بار کہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ مذاکرات کو ممکن بنانے کیلئے انہوں نے یہ بھی کوشش کی ہے کہ فوری الیکشن میں سے فوری کا لفظ نکال کر ہی بات کرلیں تا کہ مذاکرات کا راستہ ہموار ہو سکے۔
عارف علوی نے مزید کہا کہ گورنرپنجاب بلیغ الرحمان سے صوبے میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہ کرنے کے حوالے سے بات ہوئی، گورنر کا کہنا ہے وہ اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کرتے تو تاریخ بھی ضرور دیتے ۔
خیال رہے کہ صدرعارف علوی سےتوقعات کی جارہی ہیں کہ وہ عمران خان اور موجودہ حکومت کے درمیان مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کریں تا کہ ملک کو سیاسی بحران سے نکالا جا سکے، اس حوالے سے اب انہوں نے اپنی خاموشی توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر عارف علوی کی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے ان کی مسلسل کوششوں کے باوجود وہ سیاستدانوں کومذاکرات کے لیے آمادہ نہیں کر سکے۔
یہ بھی خیال رہے کہ باخبر زرائع کے مطابق صدرعلوی عمران خان اوراسٹیبلشمنٹ کے درمیان بھی تعلقات کو نارمل کرنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں، تاہم اس حوالے سے ابھی تک مزید کوئی بات سامنے نہیں آئی۔