شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ کسی تعلیمی ادارے کا ایک بھی شخص منشیات کا شکار نکلا تو پورے ادارے کے خلاف کارروائی ہو گی۔
یاد رہے کہ شہریار آفریدی نے بطور وزیر مملکت برائے داخلہ ایک نجی ادارے کی مسترد شدہ رپورٹ پر اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کی 75 فیصد طالبات اور 45 فیصد طالب علموں کو منشیات کا عادی قرار دیا تھا۔
اسلام آباد کے بڑے بڑے اسکولوں کے طلبہ اور والدین کے سراپا احتجاج ہونے پر شہریار آفریدی نے طلبہ کے منشیات استعمال کرنے سے متعلق بیان واپس لے لیا تھا۔