حسن نثار نے اپنی ویڈیو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں جو اندر کا گند سامنے آیا ہے اس نے مجھے ڈپریشن میں مبتلا کر دیا ہے، آج میں آپ کو جو بتاؤں گا اس کا ایک ایک لفظ ریکارڈ پر موجود ہے۔ سچ پوچھیں تو مجھے بھی اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ پی ٹی آئی کی صورتحال کتنی بگڑ چکی ہے۔
انہوں نے ممتاز شاعر قتیل شفائی کے شعر کا مصرع پڑھا ’’پاکستان کا شہری تھا میں پاکستان سے پہلے بھی‘‘، اور پھر کہا کہ میں وہ آدمی ہوں جو پی ٹی آئی کا سپورٹر تھا پی ٹی آئی کے پیدا ہونے سے پہلے۔
حسن نثار نے کہا کہ میں نے ملک میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مقابلے میں تیسری قوت کا خواب دیکھا اور بہت سے دوستوں کو ناراض کیا، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی والوں کی نفرتیں کمائیں جبکہ میں نے ذوالفقار علی بھٹو کے لیے جیل بھی کاٹی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ جب پی ٹی آئی کا آغاز ہوا تو میں پہلا میڈیا ایڈوائزر تھا، اس میں مختلف دور آئے۔ 22 سالہ جدوجہد میں جتنا عمران خان ایکٹیو رہا میں اس سے زیادہ ایکٹیو ہوا اور جب وہ ڈھیلا پڑا تو میں بھی ڈھیلا پڑا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنٹینر والے دنوں میں، میں امریکہ تھا، اور سارے کام چھوڑ کر یہاں آ گیا حالانکہ میں نے کون سا کوئی توپ چلانی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک صحافی کو نیوٹرل ہونا چاہیے لیکن میں نیوٹرل نہیں تھا اور عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے کنٹینر پر گیا۔
حسن نثار نے کہا کہ آج سے چند ماہ پہلے میں نے جب ماتم شروع کیا تو میرے دوستوں نے بھی کہا کہ یار یہ قبل از وقت ہے۔ لیکن اب جو ماتم شروع ہے یہ بعد از وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کے کندھوں پر چڑھے ہیں وہی اس کی ٹانگیں کاٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کی دم پر پاؤں رکھو وہی سردار ہے، وہی پرائم منسٹر بننا چاہ رہا ہے۔ اس کا ذمہ دار کون ہے؟
حسن نثار نے کہا کہ میں نے ملک کی بہتری کے لیے عمران خان کو سپورٹ کیا وہ میرا ہیرو نہیں ہے۔ یہ بالکل ذہن میں رکھیں۔ یثرب کا والی میرا ہیرو ہے۔ باقی انسان میرے ہیرو نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 22 سال جدوجہد کی، اب تماشا دیکھیں ہو کیا رہا ہے۔ ’’بھان متی نے کنبہ جوڑا، کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا‘‘۔
حسن نثار نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ بدتر کیس ہے اور اس سے پاکستان اور پاکستانیوں کا بہت بڑا نقصان ہو گا۔ میں نے ہاتھ ہولا کر لیا تھا کیونکہ میرے دوستوں نے کہا تھا کہ اس کا فائدہ ان فورسز کو ملے گا جن کے خلاف تم 22 سال جدوجہد کرتے رہے ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دکھ یہ ہے کہ یہ تو اقتدار میں ہیں لیکن ہماری جدوجہد ختم نہیں ہو رہی، یہ خواب ہی بہت بڑا ہے کہ ملک مضبوط ہوجائے، غربت ختم ہو جائے، جہالت ختم ہو جائے، اس ملک سے ملاوٹ ختم ہو جائے، اس ملک سے قبضہ گروپ ختم ہو جائیں۔
ویڈیو میں حسن نثار نے مزید کہا کہ تنقید اس لیے ہے کہ عمران خان کا سارا کیا کرایا ضائع نہ ہو جائے، اس کا سارا زندگی بھر کا سرمایا کھو کھاتے نہ چلا جائے۔ پاکستان کو نقصان نہ پہنچے، پاکستان کی سیاست آگے جائے۔
https://www.youtube.com/watch?v=7UZIZ3A2qYs