اوبر کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں باضابطہ طور پر کریم خریدنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
کریم اور اوبر کے درمیان یہ کاروباری معاہدہ تین ارب 10 کروڑ ڈالر میں طے پایا ہے جو پاکستانی چار کھرب 35 ارب روپے سے زائد رقم بنتی ہے۔ معاہدے کے تحت اوبر ایک ارب 40 کروڑ ڈالر نقد اور ایک ارب 70 کروڑ ڈالرز شیئرز کی صورت میں ادا کرے گی اور یہ کاروباری معاہدہ اگلے برس کی پہلی سہ ماہی تک مکمل پا جانے کا امکان ہے۔
یہ واضح رہے کہ کریم مصر، اردن، پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے متعدد دیگر ملکوں میں اوبر کی اہم ترین کاروباری حریف تھی۔
اوبر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر دارا خسرو شاہی کہتے ہیں، یہ اوبر کے لیے ایک نہایت اہم پیشرفت ہے اور ہم اپنے پلیٹ فارم کو دنیا بھر میں پھیلانے کے عمل کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ کریم کو اس کے شریک بانی اور موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی قیادت میں آزادانہ طور پر چلائیں گے۔ ہم نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ اوبر اور کریم دو آزاد اور الگ الگ کاروباری آپریشن ہوں گے تاکہ دو مضبوط برانڈز نئی مصنوعات اور خیالات کو اپنانے میں مددگار ثابت ہوں۔
کریم کے سی ای او اور شریک بانی مدثر شیخہ نے کہا، ہمارے خطے کا ڈیجیٹل مستقبل نہایت روشن ہے اور ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے دارا خسروشاہی کی قیادت میں اوبر سے بہتر کوئی شراکت دار نہیں مل سکتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کاروباری معاہدہ ہمارے اور ہمارے خطے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اور عالمی سرمایہ کاروں کی جانب سے وسائل کی دستیابی سے ہم خطے میں ٹیکنالوجی کے نظام کو مزید بہتر بنائیں گے۔
تاہم دونوں کمپنیوں کے اشتراک کے باوجود اوبر اور کریم الگ الگ برانڈ کے طور پر کام کرتی رہیں گی اور ان کے کاروباری معمولات میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔
اوبر اور کریم میں طے پانے والے معاہدے کے تحت کریم مکمل طور پر اوبر کا ماتحت ادارہ بن جائے گا، تاہم برانڈ کا تشخص برقرار رکھتے کے لیے مدثر شیخہ کریم کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیتے رہیں گے اور وہ اپنے ہی بنائے گئے بورڈ کو رپورٹ کریں گے جس میں اوبر کے تین اور کریم کے دو نمائندے شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ مدثر شیخہ پاکستانی بزنس مین ہیں جنہوں نے ایشیاء کے کامیاب ترین سٹارٹ اپ کریم کی بنیاد رکھی اور سات برسوں سے بھی کم عرصہ میں اس کا شمار سفری سہولیات فراہم کرنے والی بڑی کمپنیوں میں ہونے لگا ہے۔