ذرائع کے مطابق ق لیگ کی جانب سے پرویزالہیٰ، طارق بشیر چیمہ اور مونس الہیٰ اس ملاقات میں شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء کی جانب سے چوہدری برادران کو وزیر اعظم عمران خان کا پیغام پہنچایا گیا ہے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ چوہدری پرویز الہی نے حکومتی وفد سے ملاقات میں گلے شکوے شروع کردیئے اور کہا کہ حکومت کے اتحادی ہیں لیکن ہر اہم موقع پر نظر انداز کیا گیا، سالک کا حلقہ ہو یا طارق بشیر چیمہ کا انتخابات میں مخالف امیدواروں کی حمایت کی گئی، حکومت کے ساتھ ساڑھے تین سال رہے لیکن اتحادی مشاورت میں کہیں شامل نہیں تھے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود اپنے اپ کو اپوزیشن میں سمجھتے رہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور ہمارے دل میں اپ کی بڑی عزت ہے، گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں اتحاد کی ڈور کو مضبوط سے مضبوط ہونا چاہیے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ق) کے صدر اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ حکومت کے اتحادی ہیں لیکن ہر اہم موقع پر نظر انداز کیا گیا۔
لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ق لیگ کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری سیاسی ڈرامے کا ابھی ڈراپ سین نہیں ہوگا، صرف ڈرامے کے کردار تبدیل ہوں گے، ہانڈی پک چکی، آدھی بٹ چکی، آدھی بانٹی جارہی ہے، جو باہر بیٹھے ہیں ان کی بیماری کی ابھی دوائی نہیں آئی۔
چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ سیاست میں اسلام کو لانے والوں کا کوئی مستقبل نہیں، ہمارا مستقبل اللہ کے فضل سے روشن ہے، ہمارا دامن پاک صاف اور دین سے جڑا ہوا ہے، جلسوں کی سیاست سے تحریک عدم اعتماد پر فرق نہیں پڑتا۔
دوسری جانب حکومت نے اتحادی جماعتوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے، ایم کیوایم سے حکومتی وفد کی ملاقات طے ہوگئی ہے، جب کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک چوہدری ہاؤس آئے، جہاں چوہدری پرویز الٰہی اور وفاقی وزیر مونس الٰہی نے ان کا خیر مقدم کیا۔ اس ملاقات میں اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی، وفاقی وزیر مونس الٰہی، وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ و دیگر رہنما موجود ہیں، اور ملاقات کا مقصد وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اہم پیغام ق لیگ کی قیادت کو پہنچانا تھا۔