یہ بات انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کی۔ چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ سیاست میں اسلام کو لانے والوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ ہمارا دامن پاک اور صاف اور دین سے جڑا ہوا ہے۔
چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ جلسوں کی سیاست سے تحریک عدم اعتماد پر فرق نہیں پڑتا۔ ہانڈی پک چکی، آدھی بٹ چکی جبکہ آدھی بانٹی جا رہی ہے۔ ہمارا مستقبل اللہ تعالیٰ کے فضل سے روشن ہے۔ جو باہر بیٹھے ہیں۔ ان کی بیماری کی ابھی دوائی نہیں آئی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی وزراء کی چوہدری برادران سے ملاقات، ایم کیو ایم سے ملاقات بھی طے پا گئی
دوسری جانب خبریں ہیں کہ چودھری پرویز الہی نے حکومتی وفد سے ملاقات میں گلے شکوے شروع کرتے اور کہا کہ حکومت کے اتحادی ہیں لیکن ہر اہم موقع پر نظر انداز کیا گیا، حکومت کے ساتھ ساڑھے تین سال رہے لیکن اتحادی مشاورت میں کہیں شامل نہیں تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ چودھری سالک کا حلقہ ہو یا طارق بشیر چیمہ، انتخابات میں مخالف امیدواروں کی حمایت کی گئی۔ حکومت کے ساتھ ساڑھے تین سال رہے لیکن اتحادی مشاورت میں کہیں شامل نہیں تھے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود اپنے اپ کو اپوزیشن میں سمجھتے رہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور ہمارے دل میں اپ کی بڑی عزت ہے، گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں اتحاد کی ڈور کو مضبوط سے مضبوط ہونا چاہیے۔