کمالیہ میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے اپوزیشن رہنماؤں پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ایک فنکار لندن میں بیٹھا ہوا ہے۔ کیسز ختم ہوں گے تو لندن والا بھگوڑا جلدی جلدی واپس آئے گا۔ اس نے ابھی سے عدلیہ میں تقسیم کرنا شروع کردی، یہ کبھی آزاد عدلیہ نہیں چلنے دے گا، کرپٹ آدمی کبھی آزاد عدلیہ نہیں چاہتا۔ نواز شریف کا اگلا حملہ فوج پر ہوگا۔ اس کا ہر آرمی چیف سے جھگڑا رہا ہے۔ نواز شریف فوج کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یورپی یونین کے سفیروں پر تنقید کیوں نہ کروں، انہوں نے سفارتی پروٹوکول توڑا تھا، شہباز شریف نے کہا عمران خان کو ایبسولوٹلی ناٹ نہیں کہنا چاہئے تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ کبھی نہیں کہتا کہ امریکا اور یورپی یونین سے تعلقات خراب کریں، تعلقات اچھے کرنے اور ان کے جوتے پالش کرنے میں فرق ہوتا ہے، جن کا چوری کا پیسہ باہر ملکوں میں پڑا ہے وہ کبھی آزاد خارجہ پالیسی نہیں بننے دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ زور لگا رہے ہیں کہ عمران خان نے کرپشن کیسز ختم نہ کیے تو حکومت نہیں چلنے دیں گے، تین چوہوں کو پیغام ہے حکومت جانی معمولی چیز ہے، جان بھی چلی جائے تو تمہیں نہیں چھوڑوں گا، ان کی کوشش حکومت گرا کر اقتدار میں آنا اور نیب کو ختم کرنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کیسز سے چھپتا پھر رہا ہے، اس کو پتہ ہے اس کا ٹائم آنے والا ہے، کبھی اس کے کمر درد ہوتا ہے تو کبھی وکیل نہیں آتا، شہباز شریف کو پتہ ہے اگر عمران خان تھوڑی دیر اور رک گیا تو اس کو جیل جانا ہے، آج سارے نیب زدہ اکھٹے ہوگئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جو قوم اچھے اور برے کی تمیز نہیں کرتی وہ مرجاتی ہے، نیوٹرل کا فیصلہ اللّٰہ نے انسان کو نہیں دیا۔ عمران خان نے کہا کہ ڈیزل کے نام پر لوگ اس لئے شور مچاتے ہیں سیاست اسلام کے نام پر اور ضمیر ڈیزل کے پرمٹ پر بیچتے ہیں، ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری ہے، زرداری پر نیب میں اربوں روپے کے کیسز ہیں۔