واضح رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد اور یمن کے حوثی قبائل مارچ 2015 سے میدان جنگ میں ایک دوسرے کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔
عرب اتحاد نے حوثی قبائل کے جزان ہوائی اڈے پر حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
یاد رہے کہ حوثیوں نے 2014 کے اختتام پر یمن کے دارالحکومت ثناء میں سعوی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ الٹا تھا۔
حوثی قبائل کی جانب سے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران سعودی عرب کے مختلف شہروں میں کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گزشتہ جمعرات کو حوثی قبائل نے یہ کہا تھا کہ انہوں نے سعودی شہر نجران کے ہوائی اڈے کو ڈرون حملے میں نشانہ بنایا ہے تاہم سعودی عرب نے اس حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کر ڈالا۔
خیال رہے کہ نجران کا علاقہ سعودی دارالحکومت سے آٹھ سو 40 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور اس کی سرحد یمن سے ملتی ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں حوثی قبائل نے ریاض کے قریب تیل کی پائپ لائن کو بھی حملے کا نشانہ بنایا تھا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے یمن میں جاری جنگ کو بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے اور ملک کی دو کروڑ 40 لاکھ آبادی میں سے قریباً ایک تہائی کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔
گزشتہ چار برس پر محیط اس جنگ کے دوران ہزاروں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جن میں ایک بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔
واضح رہے کہ حوثی قبائل کی جانب سے سعودی عرب پر حملوں میں اضافہ اس وقت ہوا ہے جب ایران، امریکہ کشیدگی عروج پر ہے اور خطے میں جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔