9 مئی فسادات: صرف 6 مقدمات کا ٹرائل آرمی کورٹ میں ہو سکتا ہے، رانا ثنا اللہ

11:18 AM, 26 May, 2023

نیا دور
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر مجموعی طور پر 499 مقدمات درج کیے گئے جن میں سے صرف 6 مقدمات کا ٹرائل آرمی کورٹ میں ہو سکتا ہے جبکہ باقی مقدمات کا ٹرائل متعلقہ عدالتوں میں ہوگا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا اطلاق وہاں ہوتا ہے جو دفاع سے متعلقہ جگہ ہو۔ صرف چھ ایف آئی آرکا ٹرائل ممکنہ طور پر آرمی کورٹ میں ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعتراض اُٹھایا جا رہا ہے کہ ملٹری ایکٹ کا اطلاق سویلینز پر کیا جا رہا ہے۔ ممنوعہ مقامات پر جانے والے، بھیجنے والے اور بھیجنے میں مدد کرنے والے پر آرمی ایکٹ لگتا ہے۔ اگر کوئی دفاع سے متعلقہ ایریا میں داخل ہوا ہو تو اس کا ٹرائل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ہی کیا جاتا ہے۔ فوجی عدالتوں میں مقدمات کے حوالے سے کسی قانون سازی یا ترمیم کی ضرورت نہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 9 مئی کو جو واقعات ہوئے ان کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ آج حقائق کو سامنے رکھوں گا۔

انہوں نے بتایا کہ 9 مئی کے واقعات پر مجموعی طور پر 499 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ پنجاب میں 2ہزار588، کےپی میں ایک ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔ دیگر کیسز میں 5ہزار536 لوگوں کو گرفتار کیاگیا۔ 80 فیصد لوگوں کوضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ انسداد دہشتگردی ایکٹ کے مقدمات میں 3944 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 88 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 411 مقدمات دیگر جرائم کے لیے درج کیے گئے۔ صرف چھ ایف آئی آرکا ٹرائل ممکنہ طور پر آرمی کورٹ میں ہو سکتا ہے۔ دیگر ملزمان کے مقدمات متعلقہ عدالتوں میں چلیں گے۔ پنجاب سے 19 اور خیبرپختونخوا سے 14 ملزمان کو ملٹری حکام کے حوالے کیا گیا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ 9 مئی کے واقعات میں جو ملوث نہیں ہوگا اس کو کیسز میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نفرت کی سیاست کا آغاز 2014 کے دھرنے سے کیا گیا۔ مسلسل نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر انجیکٹ کیا گیا۔ پاکستانی معاشرے میں نفرت پھیلانے کے لیے بہت محنت کی گئی۔ مخالفین کیخلاف گھٹیا سوچ پروان چڑھانے کاعمل جاری تھا۔ نفرت کی سیاست ناسورکی طرح عوام میں داخل کی جارہی تھی۔ لوگوں کو پٹرول بم بنانے کی ٹریننگ دی گئی۔  9 مئی کو جو کچھ ہوا تھا وہ بھی اس کا تسلسل تھا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا حکومت ریفرنس دے سکتی ہے۔ فیصلہ سپریم کورٹ دے سکتی ہے۔ ان کےخلاف ثبوت موجود ہیں۔ اس سےقبل بھی اس پر ڈسکس ہوا ہے۔ ریکارڈ کا جائزہ لیا جا رہا ہے مگر پابندی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
مزیدخبریں