کامران یوسف نے کہا ہے کہ جس انداز سے وزیراعظم آفس سے نوٹیفکیشن نکلا اور جو کچھ اس پر لکھا گیا ہے اس نے ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کا طریقہ کار طے کر دیا ہے۔ سول ملڑی تعلقات کو سامنے رکھتے ہوئے یہ بہت ہی غیر معمولی پیش رفت ہے۔
نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب جو کچھ ہو چکا، اس کے بعد آپ دیکھیں گے کہ اب کیسے چلے گا۔ مجھے راولپنڈی میں لوگوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم ایسے چلنا چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے۔ اب جب وہ ہم سے کچھ کہیں گے تو جواب یہی ملے گا کہ آپ ان رائٹنگ دے دیں، پھر ان رائٹنگ ہی جواب لے لیں۔
نادیہ نقی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط، ڈالر کی اونچی پرواز، ٹی ایل پی دھرنا، اتحادیوں کے ساتھ معاملات کیا یہ سب عمران حکومت کے لئے تباہی کا نسخہ ہے؟ اب کہا یہی جائے گا کہ یہ گاڑی آپ کو خود ہی کھینچنی پڑے گی۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ میرے ذرائع نے یہ بتایا ہے کہ عمران خان کو بتایا گیا تھا کہ ہم 5 سال کے لئے نہیں 10 سال کیلئے آئے ہیں اور چیس بورڈ پر بتایا گیا کہ کونسا مہرہ کب کہاں ہوگا لیکن اچانک خان صاحب کو محسوس ہوا کہ یہ گیم تو ویسے نہیں جا رہی۔
رضا رومی نے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں پاک وہند میں رشتہ کرتے ہوئے لڑکے کے خاندان کو بھی دیکھا جاتا ہے۔ اب (شہباز شریف کے) اس معاملے میں بھی دیکھا جائے گا نہ کہ لڑکے کے بھائی کے معاملات نہیں ٹھیک جبکہ بھتیجی غصے کی تندوتیز ہے۔
پروگرام خبر سے آگے میں مرتضیٰ سولنگی کا مزید گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی الیکشن میں کچھ کرے تو وہ الگ بات ہے لیکن اس وقت ان کی سیاسی پوزیشن آپ کو معلوم ہے کہ سندھ کے سوا کہیں بھی وہ موجود نہیں ہے۔