اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ اس ویڈیو کو عدالت میں نہیں لانا چاہتی کیوں کہ وہ جھوٹی تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ن لیگ ویسی بھی نوازشریف کو مزید تین ماہ جیل میں رکھنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا اگر نوازشریف کو رہائی مل گئی تو وہ گھر نہیں بیٹھ سکیں گے کیوں کہ جلسے کرنے پڑیں گے، بیان دینے پڑیں گے، مسلم لیگ ن کا جھنڈا اٹھانا پڑے گا لیکن نوازشریف چاہتے ہیں کہ پارٹی ورکر سڑکوں پر آئے۔
پیپلزپارٹی رہنما کے مطابق جو وکیل نواز شریف کو تین دن میں جیل سے نکال سکتے ہیں وہ تین ماہ اس لیے مانگ رہے ہیں کہ ان کا موکل نہیں چاہتا۔ ان کے مطابق ’سودا یہ ہو رہا ہے کہ نوازشریف سڑکوں پر نہیں نکلیں گے کیوں کہ ایسا کرنے سے حکومت کو خطرہ ہوسکتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث نے نوازشریف کے کہنے پر تین ماہ کا وقت اس لیے مانگا کہ جیل میں بیٹھ کر خاموش رہنا آسان ہے اور اب ن لیگ کو تین ماہ تک اچھا رویہ دکھانا ہوگا۔
دوسری جانب جیو کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے کہا ہے کہ ہمیں یہ خطرہ ہے کہ نظام نہ لپیٹ دیا جائے اس لئے احتجاج میں مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دینے سے انکار کیا۔