گذشتہ روز قومی احتساب بیورو نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مکمل تفصیلات کا جواب طلب کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف کو نوٹس بھیجا تھا۔ اس سلسلے میں جاوید لطیف آج نیب میں پیش ہوئے اور کیس کی تفصیلات سے متعلق ایک بار پھر آگاہ کیا۔
نیب میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نےکہا کہ آج ایک مرتبہ پھر نیب کے افسران نے مجھے دیکھا میں نے ان کو دیکھا، اینٹی کرپشن نے مجھے کلیئر ہونے کا سرٹیفکیٹ دیا لیکن لگتا ہے مجھے بنی گالہ سے سرٹیفکیٹ لینا پڑے گا۔
لیگی رہنما جاوید لطیف کا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بنی گالہ میں فیصلہ ہوا ہے کہ چار لوگوں کو گرفتار کر لیا جائے تو کشمیرآزاد ہو سکتا ہے جس میں مسلم لیگ ن کے شہباز شریف، شاہد خاقان، رانا ثنا اللہ اور جاوید لطیف کی گرفتاری شامل ہے اور اس سے ملکی مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی کابینہ میں فیصلہ کیا جائے گا کہ کن کن دنوں میں کس کس کو گرفتار کرنا ہے اور تب بھی مسائل حل نہ ہوئے تو نواز شریف، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا جائے گا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کی پیش گوئی اور سیاست کے ساتھ تحریک انصاف کی حکومت مکمل طور پر ایکسپائر ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ میاں جاوید لطیف چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات ہیں جبکہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں بھی شامل ہے۔ میاں جاوید لطیف این اے 121 شیخوپورہ 3 سے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی ہیں۔