لاک ڈاؤن کے دوران دنیائے کرکٹ کے بڑے ناموں کے 10 بڑے انکشافات

03:01 PM, 27 Apr, 2020

نیا دور
کرونا وائرس کی وبا کے باعث لگنے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں دنیا بھر میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور کھیلوں کی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں، وہیں ان کھیلوں سے جڑے لوگ فرصت کے لمحات کا فائدہ اٹھا کر نت نئے انکشافات کر رہے ہیں۔ اس رپورٹ میں ہم آپ کو دنیائے کرکٹ سے گذشتہ چند ہفتوں میں سامنے آنے والے 10 بڑے انکشافات کے بارے میں بتائیں گے۔

10:- سعید اجمل کا ورلڈکپ 2011 کے سیمی فائنل میں ایمپائرز پر بھارت کا ساتھ دینے کا الزام 

لاک ڈاؤن کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آف سپنر سعید اجمل نے انکشاف کیا ہے کہ ورلڈکپ 2011 میں بھارت کے ساتھ ہونے والے سیمی فائنل میں سچن ٹنڈولکر میری گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے تھے لیکن تھرڈ ایمپائر نے فیصلہ تبدیل کیا۔ ایمپائر ای ین گولڈ نے انہیں آؤٹ قرار دیا تھا تاہم تھرڈ امپائر بلی باؤڈن نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دے دیا۔

سعید اجمل کا کہنا ہے کہ اُس وقت کے کپتان شاہد آفریدی کی ہدایت پر سیدھی بال کی جس پر ٹنڈولکر صاف آؤٹ تھے اور گیند سیدھی وکٹوں میں جا رہی تھی۔ ایمپائر ای ین گولڈ نے آؤٹ قرار دیا لیکن تھرڈ امپائر نے فیصلہ بدل دیا اور ڈی آر ایس میں گیند کے رخ کو ہی بدل دیا گیا اور آخری فریم ڈیلیٹ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تھرڈ ایمپائر نے فیصلے میں 2 سے ڈھائی منٹ لگائے تھے، اگر سچن ٹنڈولکر کو آؤٹ قرار دیا جاتا تو میچ پاکستان جیت سکتا تھا۔

9:- بھارتی کرکٹر کیرئیر میں مدد کرنے پر وسیم اکرم کے شکرگزار

کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق بھارتی بولر کلدیپ یادو نے لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم کی تعریف کی اور اعتراف کیا کہ ان کے کیرئیر کے آغاز میں وسیم اکرم نے ایک اہم کردار ادا کیا۔ سابق فاسٹ بولر اور انڈین پریمیر لیگ فرنچائز کے بولنگ کوچ کلدیپ یادو نے کہا کہ وسیم اکرم نے انہیں کھیل کے ذہنی پہلو کے ساتھ ساتھ دباؤ کی صورتحال سے نمٹنا سکھایا ہے۔ انہوں نے مجھے مختلف حالات کا مختلف طریقوں سے سامنا کرنا سکھایا ہے، وسیم اکرم نے مجھے یہ بھی سکھایا کہ جب کوئی بلے باز آپ پر دباؤ ڈالتا ہے تو آپ کو ایسی صورتحال میں کیا کرنا چاہیے۔

8:- عمران خان کا آدمی ہونے کی وجہ سے نوکری نہیں ملی

حال ہی میں قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر عطا الرحمان نے یہ انکشاف کیا ہے کہ پی سی بی نے مجھے نوکری کا کہہ کر دفتر کے چکر لگوائے لیکن چونکہ میں عمران خان کی لابی کا آدمی تھا اس وجہ سے نوکری نہیں دی گئی۔

عطا الرحمان نے کہا کہ میں بھی ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں لیکن مایوس ہو کر انگلینڈ میں کام کرنے پر مجبور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میچ فکسنگ سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا، آئی سی سی سے کلیئر ہو چکا ہوں۔ فاٹا ریجن میں انڈر-16 سطح پر کام کر چکا ہوں، مجھے بھی پاکستان میں گراس روٹ لیول پر کام کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ بابر اعظم، عمر صدیق اور سلمان قادر میری دریافت ہیں۔

7:- بابر اعظم کو ابھی ورلڈ کلاس بننے میں وقت چاہیے

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کپتان عامر سہیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کے آخری ورلڈ کلاس بیٹسمین یونس خان کہے جا سکتے ہیں، بابراعظم کو ابھی بہت آگے جانا ہے اور زندگی میں بہت کچھ حاصل کرنا ہے۔

سابق کپتان کے اس تبصرے پر جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ کیا آئی سی سی کے تینوں فارمیٹس میں ابتدائی 10 بلے بازوں میں شامل بابراعظم آپ کے خیال میں ورلڈ کلاس بیٹسمین نہیں ہیں؟ تو عامر سہیل نے کہا کہ ایسا نہیں ہے، بابر اعظم کو ابھی بہت آگے جانا ہے، زندگی میں بہت کچھ حاصل کرنا ہے، یہ کہنا کہ بابراعظم ورلڈ کلاس بیٹسمین بن گیا، تھوڑا قبل از وقت ہو گا۔

عامر سہیل کہتے ہیں کہ ایسا نہیں کہ حالیہ عرصے میں بابراعظم کی بیٹنگ ٹیم کے لیے اپنا کردار نہیں ادا کر رہی، انھوں نے اپنے کردار اور اہلیت کا بھرپور ثبوت دیا ہے، لیکن ابھی انھیں لیجنڈ جاوید میانداد اور یونس خان کی طرح طویل دورانیے کی ٹیسٹ کرکٹ میں خود کو بہترین ثابت کرنا ہوگا۔

6:- ٹیم میں شامل نہ کرنے پر چیف سلیکٹر نے مجھ سے معافی مانگی

پاکستان کے سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ 1999 میں 12 سال بعد بھارت کا دورہ کرنے والی ٹیم میں انہیں شامل نہ کرنے پر چیف سلیکٹر خود ان کے گھر آئے اور معافی مانگی۔ راشد لطیف کا کہنا ہے کہ مذکورہ دورہ بھارت پر انہیں ٹیم میں جان بوجھ کر شامل نہیں کیا گیا تھا۔

5:- انضمام الحق نے کہا وہ وسیم اکرم کو کنٹرول نہیں کر سکتے

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چئیر مین لیفٹنٹ جنرل (ر) توقیر ضیا نے جیو نیوز کے پروگرام سکور میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 2003 کے ورلڈ کپ میں وسیم اکرم کو کپتان بنانے کے لیے ان پر بڑا دباؤ تھا لیکن آئی سی سی نے جب منع کر دیا تو یہ ممکن نہیں تھا۔

سابق چیئرمین نے مزید بتایا کہ اگرچہ 2003 ورلڈکپ میں ان کے پسندیدہ کرکٹر وقار یونس کپتان تھے مگر پہلے کپتانی کی پیشکش انضمام الحق کو کی گئی تھی لیکن انہوں نے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ وہ وسیم اکرم کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔

یاد رہے کہ بعدازاں توقیر ضیا کی سربراہی میں ہی کام کرنے والے بورڈ میں انضمام الحق وکٹ کیپر راشد لطیف کی جگہ کپتان بنے تھے۔

4:- بابر اعظم کو آؤٹ نہ کرنے کا افسوس ہے

شاہین شاہ آفریدی نے لاہور قلندرز کے پلیٹ فارم سے ویب انٹرویو پر سوالات کے جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ پی ایس ایل میں بہت سی وکٹیں حاصل کیں اور بڑے بڑے کھلاڑیوں کو آوٹ کیا لیکن بابر اعظم کی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔

واضح رہے کہ دونوں کھلاڑیوں کا پی ایس ایل فائیو میں دو میچز میں آمنا سامنا ہوا لیکن شاہین شاہ آفریدی بابراعظم کو آوٹ کرنے میں نا کام رہے۔

شاہین آفریدی نے کہا کہ بابر میرا بھی پسندیدہ بیٹسمین ہے۔ میں اسے آوٹ کرنا چاہتا تھا لیکن بابر اعظم نےموقع ہی نہیں دیا۔

3:- محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی وجہ

قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر نے برطانوی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ مزید 5 سے 6 سال کرکٹ کھیلنے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی ہے۔

محمد عامر نے کہا کہ گذشتہ 3 سال سے میں ہر فارمیٹ کی کرکٹ کھیل رہا ہوں، میں نے ورلڈکپ 2019 بھی انجری میں کھیلا تھا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اور ماضی کے عظیم فاسٹ بولر وقار یونس نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے کر انٹرنیشنل لیگز کی وجہ سے وائٹ بال کرکٹ پر فوکس کرنے والے سینئر بولرز وہاب ریاض اور محمد عامر کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

2:- کیون پیٹرسن سے شکوہ ہمیشہ رہے گا

پاکستان سپر لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے کیوین پیٹرسن سے ہمیشہ یہی شکوہ رہے گا کہ وہ پی ایس ایل ٹو کے فائنل کیلئے پاکستان کیوں نہیں آئے، اگر وہ آ جاتے تو یقینی طور پر کوئٹہ کے نام ایک اور ٹائٹل ہوتا۔

1:- رکی پونٹنگ کو سب سے خطرناک اسپیل کس بولر کا لگا؟

آسٹریلیا کے سابق مایہ ناز بلے باز اور دنیائے کرکٹ کے سب سے کامیاب کپتان رکی پونٹنگ نے اعتراف کیا ہے کہ اپنے کیریئر میں انہوں نے جس سب سے خطرناک اور تیز ترین سپیل کا سامنا کیا وہ شعیب اختر کا تھا۔
مزیدخبریں