سرائے عالمگیر کو 1976 میں میونسپل کمیٹی کی سطح پر اٹھایا گیا تھا۔ پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2001 کے نفاذ کے بعد، اس کو تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) کا درجہ دیا گیا۔ سرائے عالمگیر میں سرائے کی بنیاد مغل شہنشاہ اورنگزیب نے جی ٹی روڈ اور دریائے جہلم پر واقع اسٹریٹجک محل وقوع اور کشمیر سے قریب ہونے کی وجہ سے رکھی تھی۔ ماضی میں، بادشاہ اور طاقتور لوگ سرائے (ریسٹ ایریا) بناتے تھے، جو کارواں کے ٹھہرنے کی جگہ اور مسافروں کے لئے ریسٹ ہاؤس کے طور پر استعمال ہوا کرتے تھے۔
ایک عام سرائے میں پینے کے پانی کا کنواں، نماز کے لیے محتص جگہ اور لوگوں کے لئے آرام کرنے والی جگہ شامل ہوتی تھی۔ قدیم تاریخ کے مطابق سرائے عالمگیر اس خطے میں واقع ہے جو وادی سندھ کی تہذیب اور گندھارا تہذیب میں شامل تھا۔ ہائیڈاسپس کی لڑائی بھی اسی علاقے کے قریب ہی میں سکندراعظم اور عظیم بادشاہ پورس کی فوجوں کے مابین ہوئی۔ یہی لڑائی سکندر کی موت کی وجہ بنی۔
آج سرائے عالمگیر کی سب سے بڑی وجہ شہرت ملٹری کالج جہلم ہے۔ جو کہ مارچ 1922 میں قائم ہوا۔ تین مارچ 1922 کو کنگ جارج پنجم رائل انڈین ملٹری اسکول قائم ہونے پر سرائے عالمگیر کو اہمیت ملی۔ انڈین آرمی کے ممبروں کے بیٹوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے برطانوی ہندوستان میں ایسے چار کیڈٹ اسکولوں قائم کیے گئے جن میں سے ایک یہ تھا۔ یہ کالج اب ملٹری کالج جہلم کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ پاکستان کے قدیم ترین اداروں میں سے ایک ہے۔
کالج نے عزم و جذبے کے ساتھ قوم کی خدمت کی ہے۔ اس کے سابق طلبہ نے غیر متزلزل عقیدت کے ساتھ قومی مقاصد میں شراکت کی ہے۔ اس ادارے سے تعلیم حاصل کرنے والے بیالیس عالمگیرینز نے اب تک شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔
ممتاز عالمگیرینز کی فہرست میں سابق چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل (ر) محمد اقبال خان، سابق چیف آف ایئر اسٹاف اور ایئر چیف مارشل (ر) ذوالفقار علی خان، بحریہ کے سابق چیف ایڈمرل (ر) عبد العزیز مرزا، سابق نائب چیف آف آرمی اسٹاف، جنرل (ر) محمد یوسف خان، سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی، 73 جنرل آفیسرز، 300 بریگیڈیئر، 2000 سے زائد کرنل / لیفٹیننٹ کرنل اور بڑی تعداد میں اعلی عہدے دار سول افسران شامل ہیں۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی میں عالمگیرین کی کارکردگی بھی قابل ستائش ہے۔ ہر کورس میں عالمگیروں نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اب تک (پی ایم اے لانگ کورس) چالیس عالمگیرین اعزازی سورڈ آف آنر جیت چکے ہیں۔