پی آئی اے کے ہم جنس پرست افسر کی لڑکے کو امتحان پاس کرانے کے بدلے جنسی خواہش پوری کرانے کی آفر: آڈیو کال لیک

04:07 PM, 27 Apr, 2021

نیا دور
پی آئی اے نے پی آئی اے ٹریننگ سنٹر (پی ٹی سی) کراچی کے ایک عہدیدار کو آڈیو کلپ منظر عام پر آنے کے بعد معطل کر دیا ہے جس میں سنا جا سکتا ہے آڈیو کلپ میں سنا جاسکتا ہے کہ عہدیدار  مبینہ طور پر کسی امیدوار لڑکے سے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے جنسی خواہش پوری کرنے کا کہہ رہا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے کہا ہے کہ قومی کیریئر کام میں اعلی اخلاقی سلوک کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا “منظرعام پر آنے والی ریکارڈنگ کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے انتظامیہ کسی بھی غیر مہذبانہ سلوک کو برداشت نہیں کر سکتی، اور ایسی کسی بھی خلاف ورزی پر ہمیشہ سخت کارروائی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

بعدازاں، انہوں نے اس کی تصدیق کی کہ مذکورہ آڈیو کلپ میں موجود عہدیدار کو معطل کردیا گیا تھا۔ پیر کی رات کو سامنے آنے والی آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ عہدے دار ایک لڑکے کو پی ٹی سی میں اپنے امتحانات کلیئر کرنے کے لئے جنسی خواہش کو پورا کرنا کا کہہ رہا ہے۔ اس نے کہا “یہ پی ٹی سی والے لوگ کبھی کسی کو پاس نہیں کرتے ہیں۔ میں آپ کو بتا رہا ہوں، “اس پر لڑکے کی جانب سے بارہا یہ کہا گیا کہ وہ ایسا کام نہیں کر سکتا۔ اس کے بعد عہدیدار ایک خاتون پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ کسی دوسرے آفیشل کو اسی طرح خوش رکھتی تھی، اور بعدازاں ان کی شادی ہو گئی۔

یاد رہے کہ حال ہی میں  کراچی ائیرپورٹ پر بحرین سے آنے والی 15 سالہ لڑکی کو ہراساں کرنے کے الزام میں ایف آئی اے کے افسر کو معطل کیا گیا ہے۔ ہراساں ہونے والی لڑکی نے بتایا کہ اسے اس افسر کی جانب ایک فارم دیا گیا اس میں لکھا تھا کہ مقامی نمبر دیں میں نے اپنے والد کا نمبر دے دیا۔ وہ کہنے لگا کہ بحرین کا نمبر دو میں نے اپنے والد کو فون کیا تو انھوں نے کہا کہ میرا نمبر دے دو میں نے والد کا نمبر دے دیا۔ افسر نے کہا کہ آپ کا نمبر چاہیے میں نے کہا کہ یہی نمبر ٹھیک ہے، اس نے کہا کہ نہیں اگر میں بحرین میں آپ کے ساتھ رابطہ کرنا چاہوں گا تو کیسے رابطہ کروں گا؟ لڑکی کی شکایت کے مطابق وہ سرکاری افسر اس کے بعد بھی نمبر مانگتا رہا۔ لڑکی کے اہل خانہ اور خود متاثرہ لڑکی  نے ائیرپورٹ پر احتجاج کیا تو مذکورہ افسر نے اس سب کو ایک مذاق قرار دیا۔ تاہم اب وہ افسر زیر کارروائی ہے۔
مزیدخبریں